مزید دیکھیں

مقبول

بھارت میں اسرائیلی خاتون سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی

کرناٹکا: بھارت میں ایک اور شرمناک واقعہ پیش...

میرپور خاص: مستحقین میں راشن تقسیم

میرپور خاص (باغی ٹی وی نامہ نگار سید شاہزیب...

کراچی میں نیگلیریا سے موت کا پہلا کیس رپورٹ

کراچی میں رواں سال نیگلیریا سے ہلاکت کا پہلا...

حکومت نے ہمیشہ خواتین کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ،وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صنفی مساوات کے عزم...

عمران خان کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

سابق چیف جسٹس ثاقب نثارنے کہا ہے کہ دوروز سے میرا وٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے ، ابھی تک ریکور نہیں ہوا-

باغی ٹی وی :سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خدشہ ہے کہ میرے موبائل ڈیٹا کو کسی خاص مقصد کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے، میرا وٹس اپ ہیک کرنے والوں کو شرمندگی ہی ہوگی، اس سے قبل بھی میری مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی-

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کسی کی نجی زندگی میں مداخلت چوری کے زمرے میں آتا ہے، آج کل عدالتی فیصلوں پر وہ بات کر رہے ہیں جنہیں قانون کی زبر زیر معلوم نہیں،جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے وہ کبھی عدالتوں کا پسندیدہ رہا ہے،صرف ایک مقدمہ کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے-

ثاقب نثار نے کہا کہ جب چیف جسٹس نہیں بنا تھا تو نواز شریف نے مختلف حلقوں میں کہنا شروع کیا کہ یہ اپنا چیف ہے،میں نے پانامہ کیس میں خود کو بینچ سے الگ کرلیا تھا،نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی معاونت کرنا چاہے کرےنااہلی کی معیاد کا تقرر آئین قانون کی روشنی میں کیا-

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا، اسے سیاسی رنگ دیا گیا،عمران خان کو 3 نکا ت پر صادق اور امین قرار دیا تھا،اکرم شیخ نے عمران خان سے متعلق 3 نکات لکھ کر دئیے کہ ان پر فیصلہ کیا جائےتینوں نکات پر عمران خان صادق اور امین ثابت ہوئے تھے-

ثاقب نثار نے کہا کہ پی کے ایل آئی کی فرانزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے،پی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا ی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا،پی کے ایل آئی گیا تو ہر طرف شہباز شریف کی تصویریں لگی تھیں، بچوں کی رول نمبر سلپ تک شہباز شریف کی تصاویر لگا کر تشہیر کی جاتی تھی، میں نے ذاتی تشہیر پر شہباز شریف اور پرویز خٹک سے رقم نکلوا کر قومی خزانے میں جمع کروائی۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی آکر معاونت کرنا چاہے کرئے، جہانگیر ترین عدالتی کاروائی کا حصہ بنے جبکہ نواز شریف نے نوٹس وصول کیا لیکن کارروائی میں شامل نہیں ہوئے، نااہلی کی معیاد کا تقرر آئین قانون کی روشنی میں کیا۔

ملک کے مسائل کا حل الیکشن میں ہے، 2018میں بھی الیکشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جسے ناکام بنایا تھا گواہ بابر یعقوب ہیں-

انہوں نے کہا کہ میں نے سانگھڑ کا دورہ کیا تو راستے میں میری گاڑی روک کر کہا گیا کہ آپ پر حملے کی تیاری ہے، مجھے کہا گیا کہ دورہ ملتوی کر کہ واپس چلیں جان کو خطرہ ہے، میری اہلیہ ساتھ تھیں، میرا جواب تھا کہ اگر میں مرگیا تو شاید میرا مرنا انقلاب لے آئے، میں نے وہ دورہ کیا 10 ارب کا پراجیکٹ تھا جو دورے کے بعد 10 کروڑ میں مکمل ہوا، وہاں جو پانی انسانوں کو مہیا کیا جا رہا تھا وہ خود پیا، اس وقت کے وزیر اعلی کو کہا کہ ایک گلاس پیو تو اس نے کہا کہ میرے مثانے کا سخت پرابلم ہے۔

سابق چیف جسٹس نے مزید کہا کہ میں نے انور مجید سمیت سب طاقتوروں کو قانون کے تابع کیا، میری زندگی کا مقصد اس بابے کی زندگی کی پیروی کرنا ہے جسے بہت کم وقت ملا، اس بابے نے پاکستان سے عشق کیا، دکھ ہے کہ اسے وقت بہت کم ملا، اس بابے نے اپنی فیملی اور جان تک کی قربانی دی جس کا کوئی دین نہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملک کی بقاء کے لیے جوفیصلے کیے ان پر عملدرآمد کیوں نہیں کرتے؟ میں نے غلط فیصلے کیے ہوں گے،میں اب کسی کو انٹریو نہیں دوں گا،میرے مرنے کے بعد ایک کتاب شائع ہوگی جس میں تمام حقائق ہوں گے، 1997سے لے کر چیف جسٹس کے عہدے تک کی ساری کہانی لکھوں گا-