جمعیت علمائے اسلام (ف)یوسی شاہ مرید گڈاپ کے امیر اور مدرسہ شمس العلوم کے بانی قاری عبدالجبار سہتانی کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا، جس پر جے یو آئی رہنماؤں اور کارکنان نے شدید احتجاج کیا ہے۔
جے یو آئی کے مطابق قاری عبدالجبار سہتانی کو لینڈ مافیا کے دبا پر پولیس کی ملی بھگت سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ گزشتہ سال بھی ان پر اسی طرح کا بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس سے وہ بعد میں باعزت بری ہو گئے تھے۔جے یو آئی سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مولانا سمیع الحق سواتی نے سوال اٹھایا کہ پولیس قبضہ مافیا کے آلہ کار کے طور پر کیوں استعمال ہو رہی ہی انہوں نے کہا کہ یہ رویہ ناقابل برداشت ہے اور ہم اپنے رہنما کی رہائی تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اطلاعات کے مطابق قاری عبدالجبار سہتانی کو گزشتہ رات تراویح کے بعد جامعہ شمس العلوم دریا خان گوٹھ گڈاپ سے گرفتار کیا گیا، بعد ازاں ان کی گرفتاری کورنگی انڈسٹریل تھانے میں ظاہر کی گئی۔حیران کن طور پر ایف آئی آر میں ان کا نام موجود نہیں، لیکن انہیں جھوٹے مقدمے میں نامزد کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ادھر جے یو آئی ضلع ملیر کے امیر مولانا احسان اللہ ٹکروی اور سیکریٹری مولانا اجمل شاہ شیرازی نے قاری عبدالجبار سہتانی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
جے یو آئی گڈاپ ٹان کے امیر مولانا عبدالقیوم لنڈ، سیکریٹری جنرل حافظ حمداللہ حقانی، مولانا نذیر احمد نندوانی اور دیگر کارکنان نے گڈاپ تھانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے جعلی مقدمے میں اندراج پر قاری عبدالجبار سہتانی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔جے یو آئی رہنماں نے وزیراعلی سندھ، وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پولیس قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرے اور قاری عبدالجبار سہتانی کو فی الفور رہا کیا جائے۔
شہباز شریف کے مشیر بننے کے بعد پرویز خٹک کیخلاف کرپشن کیس بند
کراچی میں ایک خوفناک ٹریفک حادثہ، ڈرائیور گرفتار
جھوٹا نکاح، ملزم کی دوستوں سمیت کئی ماہ 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری