آپ کو کب گرفتار کیا گیا؟ عدالت کے استفسار پر حمزہ شہباز نے کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 31 جنوری تک توسیع کر دی۔احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے

عدالت نے حمزہ شہباز سے استفسار کیا کہ آپ کب گرفتار ہوئے۔ حمزہ شہباز نے عدالت کو بتایا کہ بھول گیا ہوں کہ کب گرفتار ہوا، شاید 11 جون 2018 کو گرفتار کیا گیا اور 4 ستمبر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا۔

عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ ریفرنس کب دائر کیا جائے گا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس تیاری کے مراحل میں ہے جلد دائر کر دیا جائے گا،عدالت نے اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 31 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا۔

حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا

مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر

صرف اللہ کوجوابدہ ،کوئی کچھ بھی رائے رکھےانصاف کے مطابق فیصلہ دیں گے، عدالت کےحمزہ کیس میں ریمارکس

نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف فیملی نے اپنے مختلف ملازموں کے ناموں پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں،منی لانڈرنگ کی رقوم بے نامی کمپنیوں میں منتقل کی جاتی رہیں ،اور ان بے نامی کمپنیوں سے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل ہوتی رہی. نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیب کو 10 غیرملکی منی ایکس چینجرزکا ریکارڈمل چکاہے، شہبازشریف، حمزہ،سلمان کوبرطانیہ کی 4 منی ایکس چینج سے رقوم منتقل ہوئیں، دبئی کی 6 منی ایکس چینج سے بھی رقوم منتقل کی گئیں۔ نیب رپورٹ کے مطابق شہبازشریف فیملی کو 10 کمپنیوں سے 37 کروڑبھیجے گئے.

Shares: