نوری بینڈ کے مرکزی گلوکار علی نور نے ان پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون صحافی عائشہ بنت راشد سے معافی مانگ لی۔

باغی ٹی وی : 18 فروری جمعہ کی رات خاتون صحافی کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات لگانے کے بعد گلوکار علی نور تنقید کی زد میں آگئے تھے۔ خاتون نے جنسی ہراسانی کے الزامات کے ساتھ بات چیت کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے تھے۔

بھارت:کسانوں کے حقوق کیلئے احتجاج کرنیوالےمعروف اداکارحادثے میں جانبحق:معاملات پھربگڑگئے

خاتون صحافی کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے علی نور نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں خاتون صحافی سے معافی مانگی ہے مگر ساتھ ہی کہا ہے کہ صحافی نے ان کے مکمل جوابات کے اسکرین شاٹ شیئر نہیں کیے۔

انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ مختلف جوابات پرگہرائی سے غور کرنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ صرف صحیح جواب یہ ہے کہ میں واقعی بہت معذرت خواہ ہوں۔

گلوکارعلی نور نے مزید لکھا میں آپ کے درد کو سمجھ نہیں سکتا لیکن ایک بار پھر معذرت چاہتاہوں میں کوئی بدنیت شخص نہیں ہوں امید کرتاہوں آپ کو میری معافی سے کچھ راحت ملے گی باقی اللہ مالک۔

یہودی اداکارہ کی فلم پرلبنان اور کویت سمیت دیگرعرب ممالک میں پابندی، سعودی عرب میں ریلیز

تاہم گلوکار علی نور نے اپنی اسٹوری میں بھی اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ انہوں نے عائشہ کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا اس کے علاوہ انہوں نے گزشتہ روز عائشہ کے الزامات کو بے بنیاد قرارد یا تھا۔

واضح رہے کہ خاتون صحافی عائشہ بنت راشد نے علی نور پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے انہیں جنسی شکاری قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ علی نور نے انہیں جذباتی طور پر نقصان پہنچایا اور اورایئرپورٹ پر گاڑی چلاتے ہوئے میری کار کے پیچھے جو کچھ ہوا وہ جنسی ہراسانی تھا خاتون صحافی نے معروف گلوکار پر ایک ایسے وقت میں جنسی ہراسانی سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کیے ہیں جب کہ علی نور نے اپنے آنے والے سنگل گانے کا ٹریلری جاری کیا ہے۔

آسکر 2022: پہلی بار، ٹوئٹر صارفین اپنی پسندیدہ فلم کو ووٹ دے سکتے ہیں

صحافی کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں کے درمیان پرانی شناسائی تھی مگر گلوکار کا رویہ عائشہ بنت راشد کے ساتھ نامناسب تھا گلوکار نے ان کے ساتھ ایک مرتبہ دوران سفر کار میں بھی نامناسب رویہ اختیار کیا، جسے عائشہ بنت راشد نے ’جنسی ہراسانی‘ کا نام دیا۔

علاوہ ازیں خاتون صحافی نے گلوکار کو پیغامات کے دوران ان کے برے رویے سے متعلق بھی بتایا اور یہ بھی کہا کہ وہ انہیں صرف اس وجہ سے برداشت کرتی رہیں کیوں کہ عائشہ کی علی نور کے ڈرمر کے ساتھ دوستی تھی اور وہ گلوکار کے بھائی علی حمزہ کی بھی عزت کرتی تھیں۔

صحافی کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ تاہم انہوں نے اپنے ڈرمر دوست کے ساتھ بھی تعلقات ختم کردیئے، کیوں کہ وہ ایسے کسی شخص کی دوست ہی نہیں رہنا چاہتیں جو خواتین کو ہراساں کرنے والے شخص کے قریب ہوں۔

Shares: