ٹیکساس: امریکا کی ریاست ٹیکساس کی اسمبلی کے انتخابات میں سلیمان لالانی اور ڈیموکریٹک امیدوار سلمان بھوجانی کامیاب ہوگئے ہیں۔
باغی ٹی وی : سلیمان لالانی کو32 ہزار 141 ووٹ ملے جوکہ 56 اعشاریہ1 فیصد ہیں، ان کے ری پبلکن حریف لی سیمنز کو 25 ہزار 197 ووٹ ملے جو کہ43 اعشاریہ 9 فیصد ہیں، سلیمان لالانی نے 10 جنوری 2023 کو اسمبلی کی نشست سنبھالی تھی اور ان کا ٹرم اگلے سال 14 جنوری کو ختم ہورہا ہے۔
پیشے کے اعتبار سے میڈیکل ڈاکٹر سلیمان لالانی ریاست ٹیکساس کے ڈسٹرکٹ یعنی حلقہ نمبر 76 کی نمائندگی کررہے تھے، ان کے حریف کا تعلق کمیونٹی سروسز سے ہے 2022 میں سلیمان لالانی الیکشن جیت کر نیچرل ریسورسز کمیٹی، ہاؤس ہائر ایجوکیشن کمیٹی اور ریزولیوشن کیلینڈرز کمیٹی کے رکن بنے۔
آرٹیفیشل ایڈوائزری کونسل کا قیام بھی سلمان لالانی کی کوششوں کا نتیجہ تھا
اپنے پہلے دور میں انہوں نے کئی اہم بل بھی ریاستی اسمبلی سے منظور کرائے جن میں سے ایک میں امریکی کانگریس اور صدر سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازع ختم کرایا جائےانہی کی کوششوں سے ریاستی سطح پر دیوالی کا تہوار تسلیم کیا گیا اور مختلف مذاہب کے ماننے والے طالب علموں کو یہ سہولت ملی کہ وہ اپنے تہوار کے موقع پر چھٹی کرکے امتحان کسی اور دن دے سکیں، تعلیم اور صحت سے متعلق بہتر سہولتیں فراہم کرنے سے متعلق بھی کئی اہم بل ڈاکٹر سلیمان لالانی ہی کی بدولت پیش اور منظور کیے گئے، آرٹیفیشل ایڈوائزری کونسل کا قیام بھی انہی کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔
دوسری جانب امریکن پاکستانی سلمان بھوجانی مسلسل دوسری بار ٹیکساس کی ریاستی اسمبلی کا الیکشن جیتے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔انتہائی غیر معمولی اعزاز یہ حاصل ہوا ہے کہ وہ بلامقابلہ منتخب کیے گئے ہیں،سلمان بھوجانی کا تعلق کراچی سے ہے اور انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کے حلقہ 92 سے الیکشن لڑا تھا،سلمان بھوجانی نے10 جنوری 2023 کو عہدہ سنبھالا تھا، ان کے عہدے کی مدت اگلے برس 14 جنوری کو مکمل ہورہی ہے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ریاستی اسمبلی کا ٹکٹ لینے کے موقع پر بھی ان کے مقابلے میں کوئی اور ڈیموکریٹک امیدوار میدان میں نہیں اترا تھا اس طرح انہیں 4 ہزار ایک سو 75 ووٹ ملے تھے۔
سلمان بھوجانی یونیورسٹی آف ٹیکساس، ڈیلاس کے گریجویٹ ہیں اور انہوں نے سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی تھی، بھوجانی اٹارنی اور سٹی کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں، سلمان بھوجانی نے پہلے دور کے دوران جن امور پر قانون ساز کرائی ان میں سے ایک بل میں ریاست کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے تمام تر وسائل اختیار کیے جائیں،صحت کی سہولتوں میں اضافے اور ریٹیل چوری سے متعلق کئی دیگر امور پر بھی قانون سازی ان کی بدولت ممکن ہوئی تھی۔