سائفر کیس کی سماعت کل اڈیالہ جیل میں ہو گی، ہمیں جیل ٹرائل پر کوئی اعتراض نہیں، وزارت قانون نے این او سی جاری کر دیا۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے وزارت قانون کو خط لکھا تھا جس کا جواب دے دیا گیا ہے، اب سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی،سائفر کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کریں گے، اس سے قبل سماعت اٹک جیل میں ہوئی تھی،

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے وزارت قانون کو خط لکھا تھا،جج نے وزارت قانون کو خط میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت لانے کیلئے کوئی سکیورٹی کا کوئی خدشہ تو نہیں ۔ چیئرمین پی ٹی آئی ایم شخصیت اور سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی بھی عدالت کے مدنظر ہے ،عدالت نے خط کے ذریعے وزارت قانون سے قانون سے رائے طلب کر لی ،جج نے لکھا کہ اگر سکیورٹی خدشات نہیں ہیں تو کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں ہی ہوگی ۔

واضح رہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفرکیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے- سائفر کیس کا چالان جمع ہونے کے بعد جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے نوٹس جاری کردیے-جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیئے کہ گواہان کے بیانات ملزمان کو نوٹس جاری کرنے کے لیے کافی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی عدالت پیشی کے حوالے سے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس جاری کیاجاتاہے، سپرنڈنٹ اڈیالہ جیل 4 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو عدالت پیش کرے-

 سائفر کیس،چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی

سائفر کیس میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری پر سماعت

سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت

سلمان رشدی کا وکیل، عمران خان کا وکیل بن گیا

وادی طائف کی مسجد جو حضور اقدس نے خود بنائی، مسجد کے ساتھ کن اصحاب کی قبریں ہیں ؟

امریکی سائفر کے بیانیہ پر سیاست کرنے والا خود امریکیوں سے رحم کی بھیک مانگنے پر مجبور،

ایف آئی اے نے چالان آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا ،چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی قصوروار قرار دیئے گئے،ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کر دی،اسد عمر ملزمان کی لسٹ میں شامل نہیں ،سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ایف آئی اے کے مضبوط گواہ بن گئے ،اعظم خان کا 161 اور 164 کا بیان چالان کے ساتھ منسلک ہے،

Shares: