Category: خواتین

  • مٹن پائے بنانے کی آسان ترکیب

    مٹن پائے بنانے کی آسان ترکیب

    اجزاء:
    بکرے کے بھنے ہوئے پائے 8 عدد
    تلی اور پسی ہوئی پیاز 1 کپ
    ادرک لہسن 3 کھانے کے چمچ
    پسا دھنیا 4 چائے کے چمچ
    پسی لال مرچ 4 چائے کے چمچ
    گرم مصالحہ ڈیڑھ چائے کا چمچ
    ہلدی آدھا چائے کا چمچ
    نمک حسب ذائقہ
    دہی ایک چوتھائی کپ
    مکس گرم مصالحہ ڈیڑھ کھانے کا چمچ
    تیل ایک چوتھائی کپ
    ہری مرچ 3 سے 4 عدد گارنش کے لیے
    ہرا دھنیا آدھی گٹھی گارنش کے لیے
    ادرک 2 ٹکڑے گارنش کے لیے
    لیموں دو عدد گارنش کے لیے

    ترکیب:
    پتیلی میں تیل گرم کر اس میں مکس گرم مصالحہ ادرک لہسن پسی لال مرچ پسا دھنیا ہلدی اور نمک ڈال کر فرائی کریں 3 منٹ فرائی کرنے کے بعد اس میں دہی تلی اور پسی ہوئی پیاز اور بکرے کے بھنے ہوئے پائے ڈآل کر 5 منٹ تک اچھی طرح بھونیں اور پھر آٹھ کپ پانی ڈال کر ڈھک دین اور ہلکی آنچ پر پکنے دیں یہاں تک کہ وہ گل جائیں تو چولہے سے اتار لیں گرم مصالحہ ہرا دھنیا باریک کٹا ہوا ہری مرچیں باریک کٹی ہوئی اور لیموں کے سلائس اور ادرک کے سلائسز سے گارنش کریں مٹن پائے تیار ہیں نان کے ساتھ پیش کریں-

  • مزیدار اور آسان مٹن گرین کڑاہی ریسیپی

    مزیدار اور آسان مٹن گرین کڑاہی ریسیپی

    اجزاء:
    بکرے کا گوشت 1 کلو
    لہسن 1 پوتھی
    ادرک 2 انچ کے دو ٹکڑے
    پیاز 2 عدد چوپ کر لیں
    ٹماٹر 4عدد
    ثابت مرچ ایک چمچ
    سفید زیرہ 2 چائے کے چمچ
    ہری مرچیں 10 عدد
    ہری دھنیا 1 گٹھی
    دہی 1 پیالی
    کوکنگ آئل 1 پیالی

    ترکیب:
    ادرک لہسن پیاز کالی مرچ زیرہ ہرا دھنیا اور ہری مرچ سب کو موٹا موٹا پیس لیں اور اس میں دہی اور نمک شامل کر کے اچھی طرح مکس کر لیں اس مصالحے سے گوشت کو اچھی طرح میرینیٹ کر لیں دو سے تین گھنٹوں کے لیے رکھ دیں کڑاہی میں کوکنگ آئل گرم کریں اور مصالحہ ملا ہوا گوشت ڈال کر ڈھک دیں شروع میں تین سے چار منٹ آنچ تیز رکھیں پھر درمیانی آنچ پر اتنی دیر پکائیں کہ گوشت اچھی طرح گل جائے آنچ تیز کر کے اتنی دیر بھونیں کہ آئل الگ ہو جائے ٹماٹر اور سویا ڈال کر ہلکی آنچ پر ڈھک کر دس منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں اور دس منٹ بعد دم سے اتار لیں مٹن کڑاہی تیار ہے گارلک بریڈ کے ساتھ پیش کریں

  • خواتین وہ کچھ بن سکتی ہیں جو وہ بننا چاہتی ہیں

    خواتین وہ کچھ بن سکتی ہیں جو وہ بننا چاہتی ہیں

    دنیا کا سب سے بڑا مسافر طیارہ ایئربس A380 اڑانے والی اماراتی پائلٹ عائشہ المنصوری اتحاد ایئر ویز کی ایک سینئر فرسٹ آفیسر ہیں۔

    گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق عائشہ المنصوری کی بہن پہلے سے پائلٹ تھیں، اسے ایک ایئر شو میں لے کر گئی۔

    عائشہ المنصوری کے مطابق ایونٹ کے دوران کچھ لوگوں نے مجھے بتایا کہ اتحاد میں قومی کیڈٹ پروگرام شروع ہو رہا ہے لہذا میں نے اس پروگرام میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیااور آٹھ ماہ میں ہی مجھے ملازمت مل گئی ۔

    عائشہ کی پہلی ایئربس A320اردن کے لیے تھی۔

    ”میں نے پہلے ہی طیارہ اڑانے کی بہت زیادہ تربیت کی تھی جس میں سیسنا 172 اڑانا بھی شامل تھا – لیکن پہلی بار کاک پٹ ایک بہت ہی مختلف احساس تھا۔“عائشہ نے کہا۔

    عائشہ نے بڑا طیارہ A330اڑانے سے پہلے پانچ سال تک A320 اڑایا ۔میں نے پہلے ہی سمولیٹر پر تربیت حاصل کی تھی لیکن جب طیارے کو قریب سے دیکھا کہ آپ کو اس کا سائز معلوم ہو جاتا ہے۔یہ ایک چھوٹی سی عمارت کو اڑانے کی ۔

    پائلٹ نے کہا ، ”میں فی الحال A380 پر درمیانے فاصلے سے طویل فاصلے جیسے سڈنی ، نیو یارک سٹی ، پیرس اور لندن تک پرواز کرتی ہوں ۔ جب میں نے A380 سے آغاز کیا تو میں اس کے سائز سے حیرت زدہ تھی۔ میں نے پہلے ہی سمولیٹر پر تربیت حاصل کی تھی لیکن جب طیارے کو قریب سے دیکھا کہ آپ کو اس کا سائز معلوم ہو جاتا ہے۔یہ ایک چھوٹی سی عمارت کو اڑانے کی طرح ہے۔“
    عائشہ کے مطابق ”A380 اڑانا حیرت انگیز ہے ، یہ ایک بہت بڑا طیارہ ہے ، لیکن اسے A320 کی طرح ہینڈل کیا ہے ، اسے اڑانا واقعی لطف انگیز ہے۔“

    اپنی ملازمت کو کام سے زیادہ لائف اسٹائل قرار دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا: "پائلٹ ہونے کے بارے میں ایک انوکھی چیز یہ ہے کہ یہ محض ایک ملازمت سے زیادہ کام نہیں ہے ، بطور پائلٹ آپ کو اپنے لائف اسٹائل کو طویل فاصلے پر پروازیں اور اس کے ساتھ آنے والے مختلف ٹائم زونز کے ساتھ آپ سب کوسرانجام دے سکیں۔

    ”لمبی پروازیں کرنے سے پہلے جس چیز پر میں اپنی توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتی ہوں وہ یہ ہے کہ مجھے اچھی طرح سے آرام حاصل ہو ، یہ میرے لئے سب سے اہم چیز ہے۔ رات کی پروازیں عام طور پر مشکل ہوتی ہیں ، مثال کے طور پر اگر مجھے صبح 3 بجے اڑان لینی ہو تو مجھے بنیادی طور پر دن یا سہ پہر میں سونا پڑتا ہے۔“

    سخت قوانین کا مطلب ہے کہ پائلٹوں کو پرواز سے قبل کم از کم 24 گھنٹے آرام کرنا چاہئے۔

    ”یہ یقینی بنانے کے علاوہ کہ میں اچھی طرح سے آرام کر رہی ہوں ، باقی سب کچھ میں صحت کے مثبت انداز کو برقرار رکھتی ہوںجس میں متوازن کھاناپینا شامل ہے۔“

    جہاں تک پرواز کا تعلق ہے ، المنصوری کا کہنا ہے کہ ان کا فیورٹ ہاتھ سے ٹیک آف اور لینڈنگ ہے۔

    ”اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میں کس منزل کی جانب پرواز کر رہی ہوں ، سب سے لطف اندوز حصہ ہوائی جہاز اڑانا ہے۔ میرے پسندیدہ لمحات ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران ہیں۔ نیویگیشن اور خرابیوں کا سراغ لگانا جیسی چیزوں کے لیے اعلی ٹیکنالوجی کا ہونا بہت اچھا ہے ، لیکن جب ٹیک آف اور لینڈنگ کی بات ہو تو میں ہاتھ سے مینول طریقے سے پسند کرتی ہوں ۔ “

    اور پرواز کے ان طویل اوقات میں المنصوری دراصل کیا کرتی ہے؟

    مسافروں کے برعکس ، پائلٹوں کے پاس تفریح کے لیے ٹیلی ویژن نہیں ہوتے۔

    انہوں نے کہا ،”مینوفیکچررز اور کمپنیاں فلائٹ کے دوران ہمارے لئے کرنے کے لئے بہت اچھی فہرستیں بناتی ہیں ، لہذا ہم صرف وہاں بیٹھے کچھ نہیں کرتے ۔ہم ایندھن ، وقت ، نیویگیشن جیسی چیزوں پر مستقل چیکنگ کر رہے ہوتے ہیں اور یہ بھی چیک کر رہے ہوتے کہ تمام آلات صحیح طور پر کام کر رہے ہیں۔ جب آپ باقاعدگی سے اڑان بھرتے رہتے ہیں تو آپ بھی طویل اوقات کو استعمال کرنے کی عادت ڈالیں گے ، پہلے تو میں نے سوچا کہ یہ واقعی مشکل ہوگا ، لیکن اب میرے لئے یہ واقعی معمول ہے۔ “

    ”ایک اچھی چیز یہ ہے کہ ہم ایک بہت کثیر الثقافت ایئر لائن ہیں لہذا ہم ایک دوسرے کے ممالک اور اپنی ثقافتوں کے بارے میں بات کرتے ہیں ، اور اس لیے کام کرنے والے ساتھی کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔“

    اور طویل سفر کے بارے میں ، المنصوری نے کہا کہ پائلٹوں کو کچھ دیر سونے کی اجازت ہے۔

    ”ہم بہت لمبی پروازوں کے لئے دو عملوں کی صورت میں جاتے ہیں ، ایک عملہ پرواز شروع کرتی ہے اور آدھے راستے سے دوسرے عملے کی پرواز ہوگی ، اور اس طرح آپ پرواز کے پہلے حصے یا دوسرے عملے کے اقتدار سنبھالنے کے دوران آرام کر سکتے ہیں۔“
    بطور خاتون سینئر افسر کی حیثیت سے اپنے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے ، المنصوری نے کہا کہ وہ دوسری خواتین اور کم عمر لڑکیوں کے لئے ایک مثبت مثال بننے پر خوش ہیں۔

    "خواتین وہ بن سکتی ہیں جو وہ بننا چاہتی ہیں ، میرے خیال میں یہی میری مثال دکھاتی ہے۔ تمام خواتین کو کیریئر کے ایسے راستے پر چلنا چاہئے جو ان کی حوصلہ افزائی کر سکے اور خوش کرسکے۔

    ”متحدہ عرب امارات میں آپ کے لیے تمام شعبوں کی رسائی ممکن ہے اگر آپ واقعتاً چاہتے ہیںاور اس لئے اگر وہاں کوئی ایسی عورت ہے جو یقین رکھتی ہے کہ وہ پائلٹ ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے پاس ضروری مہارت ہے تو اسے اس کے لیے جانا چاہیے۔“

    فلائٹ اٹینڈنٹ کی حیثیت سے کام کرنا۔

    یوکرین سے تعلق رکھنے والی علینہ گالات ، جو اتحاد ایئر ویز کے ساتھ بطور ایک منتظمہ کام کرتی ہیں ، نے کہا کہ ان کا دنیا کا سفر کرنے کا جنون ہے جس نے انہیں اس کردار کی طرف راغب کیا۔

    گالات نے کہا”میں ہمیشہ دنیا کا سفر اور دنیا دیکھنا چاہتی تھی ، جب میں پہلی بار متحدہ عرب امارات گئی تو میں نے ایک ہوٹل کے لئے کام کرنا شروع کیا تھا اور بعد میں جب میرے دوست نے مجھے تربیتی پروگرام میں شامل ہونے کا مشورہ دیا تو میں فلائٹ اٹینڈنٹ بن گئی۔ مجھے تربیت پسند تھی اور میں خوش قسمت تھی کہ ملازمت حاصل کرنے کے لیے کافی تھی۔ یہ میرے لئے اب تک کا حیرت انگیز تجربہ رہا ہے ، میں اب ساڑھے تین سال سے فلائٹ اٹینڈنٹ ہوں اور میں اب بھی ہر روز لطف اٹھاتی ہوں۔ “

    گالات کا کہنا ہے کہ سفر کے ساتھ گلیمر کے باوجوداس جاب کے بہت سارے چیلنجز ہیں۔

    گالات کے مطابق ”اس کے لئے بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔ طویل فاصلہ طے کرنے والی پروازوں کے لئے ہم زیادہ تر مسافروں کی دیکھ بھال میں مصروف رہتے ہیں لہذا مجھے لمبے وقت تک کام کا احساس نہیں ہوتا ہے یہاں تک کہ فلائٹ مکمل ہو جائے اور میں جہاز سے باہر آجاﺅں۔ اس کام کو صحیح طریقے سے انجام دینے کے لیے اپنے جسم کی دیکھ بھال کرنا ضروری ہے۔

    ”مختلف اوقات کے زون میں مستقل طور پر سفر کرنا بھی ایک اور بہت بڑا چیلنج ہے اور لہذا آپ کی نیند کے انداز ہمیشہ بدلتے رہتے ہیں۔ اس کام کو کامیابی کے ساتھ انجام دینے کے لیے آپ کو اس میں واقعتا ایک بہت بڑا شوق پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔“

    عجیب و غریب درخواستیں

    گالات کے مطابق مسافروں کو خوش رکھنا ایک اور بہت بڑا چیلنج ہے ، جو پروازوں کے دوران آپ سے کچھ عجیب و غریب درخواستوں کرتے ہیں۔
    گالات نے کہا ”ایک مسافر ایسا تھا جسے آن بورڈ ٹیلی ویڑن اسکرین کی چمک پسند نہیں تھی اور اسی وجہ سے مسافر نے درخواست کی کہ اگر میں اسکرین کو تھوڑا سا بائیں طرف منتقل کردوں۔ میں نے مسافر سے اچھے انداز سے کہا کہ میں ایسا نہیں کروں گی کیونکہ میں انجینئر نہیں تھی۔

    ”مشکل یہ ہے کہ جب کچھ مسافر یہ نہیں سمجھتے ہیں کہ میں ان کے لئے سب کچھ نہیں کرسکتا ، وہ ہمیں وردی میں دیکھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ہر مسئلے کو حل کر سکتے ہیں، ہم ظاہر ہے کہ اپنی پوری کوشش کر تے ہیں ، لیکن کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو ہمارے کنٹرول باہر ہیں۔ “انہوں نے مزید کہا۔

    گالات کے مطابق ”فلائٹ اٹینڈنٹ ہونے کے ناطے مجھے لگتا ہے کہ مسافروں کو سمجھنا بھی ضروری ہے ، شاید وہ کسی مسئلے سے گزر رہے ہوں لہذا ہمیں بدتمیزی کرنے کی بجائے ان کی بات سننے کی ضرورت ہے ، ہمیشہ حسن سلوک کرنا اور مثبت رویہ اختیار کرنا اچھا ہے ۔“

  • یکم اگست سے رجسٹرڈ نہ ہونیوالے بیوٹی پارلرز اور بیوٹی سیلون کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت

    یکم اگست سے رجسٹرڈ نہ ہونیوالے بیوٹی پارلرز اور بیوٹی سیلون کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت

    سرگودھا۔ 30 جولائی (اے پی پی) یکم اگست سے رجسٹرڈ نہ ہونیوالے بیوٹی پارلرز اور بیوٹی سیلون کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کردی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے سیلون اور بیوٹی پارلرز کو رجسٹرڈ کرنے کے سلسلہ میں باقاعدہ طور پر آگاہی مہم جاری رہی کئی سیلون اور بیوٹی پارلرز رجسٹرڈ ہوئے مگر اب بھی متعدد ایسے پارلرز اور سیلون موجود ہیں جو غیر رجسٹرڈ ہیں۔دوسری طرف اس کاروبار سے متعلقہ افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ رجسٹریشن کی تاریخ میں یکم ستمبر تک کی توسیع کی جائے تاکہ رجسٹریشن کرانے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

  • آپ کے ستارے

    آپ کے ستارے

    حمل مارچ 21- اپریل 19

    تاریخ پیدائش 21 مارچ سے 20 اپریل تک
    نام کا پہلا حرف ا-ع-ل-ی
    حاکم سیارہ مریخ
    عنصر آگ
    منطقہ البروج میں اسکا نمبر پہلا
    خوش بختی کا عدد 6
    خوش بختی کا رنگ گلابی-سرخ-قرمزی-عنابی
    خوش بختی کا پتھر پتھر-پکھراج-نیلم-یاقوت
    خوش بختی کا دن منگل
    خوش بختی کا پھول گلاب
    خوش بختی کی دھات لوہا-تانبا
    خوش بخت بروج اسد- قوس
    غیر خوش بخت بروج ثور-جوزا-دلو-حوت
    جانبدار بروج سرطان-میزان-جدی
    غیر جانبدار بروج سنبلہ-عقرب
    حصہ جسم سر یا مغز
    کلید وجود رات
    بیماریاں سر درد،اعصابی امراض،بخار
    نظام انہظام کی خرابیاں،السر،کان
    کان کی بیماریں،نا گہانی چوٹ
    مختلف قسم کے زخم وغیرہ
    پیشے صحافت،تصنیف و تالیف،شعبہ ادب،
    لٹریچر،رپورٹنگ،تعلقات عامہ کے
    شعبے،سیلز مین،مہم جوئی،دانتوں کی
    سرجری،فوجی خدمات،سرجری،سیاست
    دان،پروفیشنل کھلاڑی،سیاحت وغیرہ

    فطرت مزاج اور حالات
    حملی افراد بے خوف جارح اور باہمت ہوتے ہیں چیلنجز سے وابسطہ ملازمت اور کام پسند کرتے ہیں مثلا فوج اداکاری اور نفسیات سے متعلقہ کام اختیار کرنا پسند کرتے ہیں بعض اوقات یہ انتہا پسند قسم کی سیاست میں بھی حصہ لیتے ہیں انکا پیشہ یا کام کوئی بھی ہو یہ ہمیشہ آگے رہنا چاہتے ہیں ان کی یہ خواہش کچھ ایسی بھی بے جا نہیں کیونکہ دائرۃالبروج میں انکا شمسی نمبر پہلا ہے ان کی بھنوئیں اکثر آپس میں ملی ہوئی ہوتی ہیں انکے شانے نسبتا کشادہ ہوتے ہیں انکے چہرے یا سر پر کوئی نہ کوئی تل ضرور ہوتا ہے خود اعتمادی بے انتہا ہوتی ہے اس لیے اپنے پیشے میں قائدانہ کردار ادا کرتے ہیں براہ راست گفتگو کرنا پسند کرتے ہیں اگرچہ سارے حملی افراد نہیں بیشتر جنگجو قسم کے ہر وقت لڑنے جھگڑنے کے لیے تیار رہنے والے زبردستی کرنے والے اور حکم چلانے والے ہوتے ہیں 12 مارچ تا 20 اپریل کے دوران پیدا ہونے والے افراد پیدائشی جنگجو ہوتے ہیں قدرتی طور پر انہیں مشکلات اور رکاوٹوں سے واسطہ پڑتا رہتا ہے اور ان سے بچنے کے لیے یہ ان کا بھر پور مقابلہ کرتے ہیں کاروباری حملی افراد عموما بے حد دولت مند ہو جاتے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر دولت تہزی سے خرچ کر ڈالتے ہیں اور جب مالی یا جذباتی لحاظ سے دیوالیہ ہو جاتے ہیں تو بہت زیادہ مایوس اور نا امید ہو جاتے ہیں اور اپنی ذات کے علاوہ یہ الزام وہ ہر دوسرے شخص کو دیتے ہیں جن کے ساتھ یہ جڑے ہوتے ہیں لیکن جلد ہی ان کی ناامیدی اور مایوسی کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور ایک پبا پھر کوئی نئی سکیم تیار کر لیتے ہیں نیا منصوبہ اور کیرئر شروع کر لیتے ہیں یا پھر کسی نئی شخصیت سے محبت کرنے لگتے ہیں اس طرح یہ اپنی زندگی کا دوبارہ آغاز کر لیتے ہیں ملازمت پیشہ افرا بڑی ذمہ داری سے اپنا کام کرتے ہیں اور خطاناک کاموں میں ہمیشہ پہل کرتے ہیں یہ لوگ دولت کو ثانوی حیثیت دیتے ہیں نئے سرے سے زندگی کا آغاز حمل افراد کی خاص خوبی ہے وہ بہت جلد اپنی شکستوں اور مصیبتوں کو بھلا دیتی ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ اپنی ان مصیبتوں سے کوئی سبق نہیں سیکھتے یہ بہت سارے منصوبے اور کام ایک ساتھ ہی شروع کر دیتے ہیں لیکن جب ان منصابوں پر کام شروع ہو جاتا ہے تو ان کی دلچسپی ختم ہو جاتی ہے اور نگاہیں ادھر ادھر بھٹکنے لگ جاتی ہیں قصہ مختصر کہ منصوبوں کی تکمیل دوسروں کے لیے ادھوری چھوڑ دی جاتی ہے اگر آپ کہں کوئی تصویر نامکمل دیکھ لیں تو سمجھ جائیے کہ اس کا خالق حملی فرد ہو گا حملی افراد بے حد شوقین مزاج اور گرم جوش ہوتے ہیخ اور مستقبل کے امکانات پر نظر رکھنے والے ہوتے ہیں فطری طور پر سرکش ہوتے ہیں خود کو دوسرے تمام لوگوں سے زیادہ سمارٹ سمجھتے ہیں اور ہر جگہ اقتدار کے خواہاں ہوتے ہیں ہر کام براہ راست کرنا چاہتے ہیں کھیلوں کو بھی زیادہ پسند نہیں کرتے حملی بچے دوسرے بطوں کی نسبت جلدی چلنے لگتے ہیں تعلیم میں یہ اپنا ہی ریکارڈ توڑتے ہیں یہ بچے تیز مزاج کے ہوتے ہیں تاہم زیادہ دیر ناراض نہیں رہ سکتے جب بھی ملیں مسکراتے ہوئے ملتے ہیں انہیں بہادری کے واقعات سنانے چاہئے حمل شخص اپنے دوستوں اور شریک زندگی کو زندگی سے بھر پور بنا دیتا ہے ان میں زندگی سے بھر پور دلچسپی لینے کی امنگ پیدا کرتا ہے حملی شخص محبت دینے میں بڑے فراخ دل ہوتے ہیں جبکہ محبت وصولنے میں بے حد شرمیلے ہوتے ہیں اس لیے یہ محبت کے اظہار میں عورت کے پہل کرنے کو ناپسند کرتا ہے انہین اکثر خود غرض بھی کہا جاتا ہے یہ لوگ غلطیاں پکڑنے میں ماہر ہوتے ہیں یہ اپنی ذاتی ترقی کرنے میں اتنے مصروف ہوتے ہیں کہ ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہوتا کہ کسی دوسرے کے مسائل کو نوٹ کر سکیں حملی عورتیں پیٹھ پیچھے باتیں بنانے اور افواہیں پھیلانے میں ماہر ہوتی ہیں محبت میں مبتلا حملی آدمی ساری دنیا سے ٹکڑ لے سکتے ہیں حملی مرد عورتیں زندگی میں ایک سے زیادہ مرتبہ بھی شادی کرتے ہیں ان کو ایسی عورت کہاں سے ملے جو اطاعت گزار ہونے کے ساتھ ساتھ ہمت و جرات والی بلند حوصلہ رکھنے والی اور شوہر کو سمجھنے کے لیے بے تحاشا‌صلاحیت والی بھی ہو اس کے بدلے میں شوہر سے کسی ہمدردی کی کوئی توقع نہ رکھے-

    حملی لڑکیاں اور عورتیں
    حملی عورتوں اور لڑکیوں کو دیکھ کر موسم بہار کا خیال آتا ہے اس سلسلے میں عمر کی کوئی قید نہیں ستر سال کی حملی عورت کو دیکھ کر وہی احساس ہوتا ہے جو ایک ستر ہ سالہ حملی لڑکی کو دیکھ کر پیدا ہوتا ہے حملی لڑکی شاندای خیالات سے بھر پور ہوتی ہے طریقہ کا کے لحاظ سے منفرد ہوتی ہے اس لیے یہ اپنے طریقہ کا ر میں ناکامی کا خیال اپنے قریب بھی نہیں پھٹکنے دیتی مشکل کام کو سر انجام دینے میں بڑی ماہر ہوتی ہے لیکن معمول میں کام کرنا پڑے تو جلد ہی بور ہو جاتی ہے ظاہری طور پر بڑی اکھڑ چالاک اور سخت دکھائی دینے والی دوسروں کو مصیبت میں دیکھ کر بہت نرم پڑ جاتی ہے اس کی قربت سکون بخشتی ہے غل غپاڑہ اور ذرا ذرا سی باتوں پر گھبرا جانے والوں سے ہمدردی نہیں رکھتی یہ کرئیر کو اہمیت دینے والی اور تنظیمی صلاحیتوں کی مالک ہوتی ہے اس کی شخصیت میں مریخی قوت اسے لڑائی جھگڑا کرنے پر اکساتی ہے وہ بغیر سوچے سمجھے لڑائی جھگڑے پر اتر آتی ہے اس پر تنقید کرنے والے اس کی صاف گوئی کو بد تہذیبی کہتے ہیں حملی عورت کی کوئی مدد نہیں کر سکتا نہ ہی انہیں کوئی گمراہ کر سکتا ہے کسی کا اقتدار پسند نہیں کرتیں مصیبت میں گھبراتی نہیں بلکہ مصیبت میں زیادہ بہتر کام کرتی ہیں وقت کا بہت خیال رکھتی ہیں جلدی مشتعل ہو جاتی ہیں جلد ہی ٹھنڈی ہو جاتی ہیں اپنی محبت کا اظہار بھی برا راست کر دیتی ہیں محبت کے معاملات میں آغاز میں ہمدردی کا اظہار کرتی ہیں حملی لڑکی ان لڑکیوں میں سے ہوتی ہے جن کی زندگی میں بس ایک ہی شخص اہمیت رکھتا ہے وہ اس کا شوہر ہے جسے سمجھنے میں یہ خاصا وقت لگاتیں ہیں اسی لیے شوہر کو اس کے ساتھ مستحکم تعلقات بنانے میں خاصا وقت لگتا ہے

    مثبت خصوصیات
    محنتی ، ذہین، پرعزم، خوش لباس ، متاثر کن ، لوگوں میں مقبول، نرم دل ، کامیابی کے خواہاں ، دوراندیش ،
    ہوشیار، پرکشش، ہمدرد ، جدت پسند،حساس ، محتاط ، منلسار، فیاض، دوست نواز ، طاقتور

    منفی عادات
    حاسد ،جنسی بے راہ رو ، فضول خرچ ،شادی سے کنی کترانا ، منہ پھٹ ،نفسیاتی الجھنوں کا شکار، مغرور
    توہم پرست، غیر ذمہ دار ، خوشامد پسند،سست کاہل ، کام ادھورے چھورنے والے ، مکار ، مفاد پرست

    مشہور شخصیات
    امیر تیمور، مولانا ابوالکلام آزاد ، چارلی چپلن، سر جیمز ہیری ، بسمارک، شارلیمان،ڈیکارٹ ، شاہ البرٹ
    ایتھل کینڈی، وقارالملک ، ولیم ہاروے ، آئزن ہاور

  • اسلام میں عورت کا مرتبہ و مقام،عورت اللہ کی بڑی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت،اور دنیا میں پیار محبت کا ایک تاج محل

    اسلام میں عورت کا مرتبہ و مقام،عورت اللہ کی بڑی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت،اور دنیا میں پیار محبت کا ایک تاج محل

    جب کسی کے ہاں بیٹی پیدا ہوتی ہے تو اللہ تعالی اس کے ہاں فرشتے بھیجتے ہیں جو آ کر کہتے ہیں اے گھر والو تم پر سلامتی ہو …اور وہ لڑکی کو اپنے پروں کے سائے میں لے لیتے ہیں اور اس کی سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں یہ کمزور جان ہے جو کمزور جان سے پیدا ہوئی ہے جو اس بچی کی پرورش اور نگرانی کرے گا تا قیامت اللہ کی مدد اس کے شامل حال رہے گی

    عورت اللہ کی بڑی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے عورت دنیا کی آبادکاری اور دینداری میں مردوں کے ساتھ تقریبا برابر کی شریک ہے اور دنیا کے خوبصورت چہرہ کی ایک آنکھ ہے عورت نہ ہوتی تو دنیا کی صورت کانی ہوتی عورت حضرت آدم کے سوا تمام انسانوں کی ماں ہے اس لیے وہ سب کے لیے قابل احترام ہے عورت کا وجود انسانی تمدن کے لیے بے حد ضروری ہے بچپن میں بھائی بہنوں سے محبت کرتی ہے شادی کے بعد شوہر سے محبت کرتی ہے اور ماں بن کر اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے اسی لیے عورت دنیا میں پیار محبت کا ایک تاج محل ہے
    جب ہمارے پیارے نبی خدا کی طرف سے دین اسلام لے کر تشریف لائے تو دنیا بھر کی ستائی ہوئی عورتوں کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا اور اسلام کی بدولت ظالم مردوں کے ظلم و ستم سے کچلی اور روندی ہوئی عورتوں کا درجہ اس قدر بلند و بالا ہو گیا کہ عبادات و معاملات بلکہ زندگی اور موت کے ہر مرحلہ اور موڑ پر مردوں کے دوش بدوش کھڑی ہو گئیں اور مردوں کی برابری کے درجہ پر پہنچ گیئں مردوں کی طرح عورتوں کی بھی حقوق مقرر ہو گئے اور ان کی حقوق کی حفاظت کے لیے خدا وندی قانون آسمان سے نازل ہوگئے اور ان کے حقوق دلانے کے لیے اسلامی قانون کی ماتحتی عدالتیں قائم کی گئیں عورتوں کو مالکانہ حقوق حاصل ہو گئے عورتیں جائیدادوں کی مالک بنا دی گیئں ماں باپ بھائی بہن اولاد اور شوہروں کی میراثوں کی وارث قرار دی گئیں غرض وہ عورتیں جو مردوں کی جوتیوں سے زیادہ ذلیل و خوار اور انتہائی مجبور و لاچار تھیں وہ مردوں کے دلوں کا سکون اور ان کے گھروں کی ملکہ بن گیئں-

  • بریسٹ کینسر کیا ہے؟ اس کی علامات اور وجوہات، ہر نو میں سے ایک خاتون اس بیماری میں مبتلا ہوتی ہے بروقت تشخیص سے زندگی بچائی جا سکتی ہے

    بریسٹ کینسر کیا ہے؟ اس کی علامات اور وجوہات، ہر نو میں سے ایک خاتون اس بیماری میں مبتلا ہوتی ہے بروقت تشخیص سے زندگی بچائی جا سکتی ہے

    موجودہ دور میں چھاتی کا سرطان ایک عام بیماری بنتی جا رہی ہے یہ بیماری نہ صرف عورتوں بلکہ مردوں کو بھی لاحق ہو رہی ہے لیکن مردوں میں اس بیماری کی شرح بہت کم ہے پاکستان میں ہر سال نوے ہزار خواتین اس بیماری میں مبتلا ہو جاتی ہیں یہ ایک قبل علاج مرض ہے اگر جلدی تشخیص کر لیا جائے تو اس کا علاج ممکن ہے نارتھ امریکہ میں یہ ایک عم بیماری ہے ایک سروے رپورٹ کے مطابق 1990 کی تشخیص کے دوران 2 ملین عورتیں نارتھ امریکہ میں بریسٹ کینسر میں مبتلا ہیں امریکہ میں ہر سال 41 ہزار خواتین اس بیماری سے مر جاتی ہیں یہ بیماری 40 سے 60 سال کی عمر کی خواتین میں عام ہے اگر کسی کی دادی نانی یا ماں بہن کو یہ بیماری تھی ایسی عورت کو اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے

    اس بیماری میں چھاتی میں گلٹی یا رسولی کا بن جانا یہ گلٹی یا رسولی سائز میں بڑھ جاتی ہے چھاتی میں تکلیف ہوتی ہے اور اس کی جڑیں چھاتی میں پھیل بھی سکتی ہیں چھاتی کی ساخت تبدیل ہو سکتی ہے چھاتی کے اندر باہر یا نیچے زخم کا بن جانا جو کہ بڑھ کر کینسر کی شکل اختیار کر لیتا ہے مریض اور مرض کی نوعیت کے مطابق یہ علامات مختلف بھی ہو سکتی ہیں

    شروع شروع میں اس مرض کی کوئی خاص علامت سامنے نہیں آتی گلٹی کی تشخیص بھی اسی وقت ہوتی ہے جب اسکا سائز مٹر کے دانے کے برابر ہو جاتا ہے شروع شروع میں یہ گلٹی مریض خود شناخت نہیں کر سکتا لیکن اس کی ٹیسٹ یا چھاتی کے ایکسرے خاص طور پرمیموگرام سے شناخت ہوتی ہے کئی دفعہ سوجن اور شکل اور رنگت میں تبدیلی واقع ہوتی ہے بریسٹ کینسر میں میلگننیٹ ٹیومر جو کہ ڈ این اے کو نقصان پہنچاتا ہے یہ بریسٹ کینسر کے اندر پھیل کر دوسرے حصوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے اس کا تعلق پرائمری لمپ سےتوڑنے کا باعث ہے بریسٹ کو ڈکٹس اور لوبولز میں تقسیم کیا جاتا ہے بریسٹ کینسر کی سب سے عام شکل عموما ڈکٹس میں نمو پاتی ہے جب کہ لوبولز میں بننے والا بریسٹ کینسر اتنا عام نہیں ہے بریسٹ کینسر جسم کے دوسرے حصوں مثلا ہڈیوں اور جگر وغیرہ میں ہو سکتا ہے عورتیں روزانہ خود کے لیے 5 منٹ نکالیں اور چیک کریں کہیں بغل یا چھاتی میں گلٹی تو نہیں یا بازو پر سوج تو نہیں کیونکہ اگر اگر سوج بھی ہوتو یہ بھی پریشانی کی علامت ہے اس کی لازمی چیک کروائیں

  • مزیدار مٹن لیگ روسٹ کریں گھر میں،مٹن لیگ روسٹ کی آسان اور لذیذ ریسیپی

    مزیدار مٹن لیگ روسٹ کریں گھر میں،مٹن لیگ روسٹ کی آسان اور لذیذ ریسیپی

    اجزاء:
    بکرے کی ران 1 سے ڈیڑھ کلو
    سرکہ آدھی پیالی
    ادرک لہسن پسا ہوا 2 کھانے کے چمچ
    سویا سوس 2 کھانے کے چمچ
    دہی ڈیڑھ پیالی
    نمک نمک حسب ذائقہ
    لیموں 3 عدد
    تیل 4 کھانے کے چمچ
    کالی مرچ پاؤڈر 1 چوتھائی چائے کا چمچ
    سفید زیرہ بھنا ہوا 1 چوتھائی چائے کا چمچ

    ترکیب:
    ران کو صاف کروا کر ہڈی توڑ کر گہرے کٹ لگوا لیں تا کہ مصالحہ اچھی طرح سے گوشت میں جذب ہو جائے تمام اجزا کو کسی بڑے باول میں اچھی طرح مکس کر لیں اور گوشت کو دھو کر اور مصالحوں کا آمیزہ لگا کر کانٹے کے ساتھ اچھی طرح گود لیں تاکہ مصالحہ اندرتک اچھی طرح چلا جائے دو گھنٹوں کے لئے رکھ دیں ایک دیگچی میں مصالحہ لگی ران رکھ کر ہلکی آنچ پر رکھ دیں اور ڈھک دیں جب پانی خشک ہو جائے تو تیل ڈال دیں اگر گوشت ابھی کچا ہو تو 1 پیالی گرم پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر دم پر رکھ دیں آدھے گھنٹے بعد مزیدار روسٹ تیار ہے چٹنی گرم گرم روٹی یا نان کے ساتھ سرو کریں

  • عمدہ اور مزیدار شاہی قورمہ ریسیپی

    عمدہ اور مزیدار شاہی قورمہ ریسیپی

    اجزاء:
    بکرے کا گوشت آدھا کلو
    دیگی لال مرچ 2عدد
    ثابت دھنیا 1 کھانے کا چمچ
    نمک حسب ذائقہ
    دہی آدھی پیالی
    گرم مصا لحہ پسا ہوا آدھا چائے کا چمچ
    ادرک لہسن پیسٹ 1 کھانے کا چمچ
    بادام 4 یا 5 عدد
    پیاز 3عدد چھوٹا سائز
    چھوٹی الائچی 4-3 عدد
    سیاہ زیرہ آدھا چائے کا چمچ
    آئل یا گھی آدھی پیالی
    عرق گلاب 6-5 قطرے
    یا
    زعفران 1 چٹکی
    ہرا دھنیا اور مرچ گارنش کے لیے

    ترکیب:
    دیگی لال مرچ اور ثابت دھنیا کو ملا کر باریک چٹنی بنالیں چھوٹی الائچی اور سیاہ زیرہ کو اکٹھا پیس لیں باداموں کو گرم پانی میں بھگو کر چھیل لیں اور کاٹ لیں پھر ایک دیگچی میں آئل ےا گھی ڈال کر گرم کریں اور اس میں پیاز ڈال کر فرائی کریں جب پیاز گولڈن براؤن ہو جایئں تو نکال کر اخبار پر پھیلا دیں تا کہ ٹھنڈے ہو کر کرسپی ہو جایئں ایک باؤل میں گوشت پسی لال مرچ اور دھنیا کی چٹنی نمک اور گرم مصالحہ ڈال کر مکس کریں اور گھی میں ڈال دیں ساتھ میں پیاز کو ہاتھ سے کرش کر کے ملا دیں اچھی طرح چمچ سے ہلا کر ڈھک دیں اور ہلکی آنچ پر پکنے دیں جب گوشت گل جائے اور اسکا پانی سوکھ جائے تو ہلکا سا بھون کر ایک پیالی گرم پانی ڈال دیں اورپکنے دیں جب گھی اوپر آنے لگے تو پسی ہوئی الائچی اور سیاہ زیرہ شامل کردیں پھر عرق گلاب یا زعفران اور بادام ڈال کر قورمہ 10 منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں 10 منٹ بعد قورمہ تیا ر ہے سبز اور دھنیا سے ہلکا سا گارنش کر لیں مزیدار شاہی قورمہ تیار ہے-

  • مٹن یا بیف چانمپس فرائی کرنے کا آسان طریقہ

    مٹن یا بیف چانمپس فرائی کرنے کا آسان طریقہ

    اجزاء:
    مٹن یا بیف چانمپس 1کلو
    ادرک 2 چائے کے چمچ پسی ہوئی
    آئزلین سوس 4 کھانے کے چمچ
    پانی 1 لیٹر
    کچا پپیتا 2 چائے کے چمچ
    لہسن پیسٹ 2 چائے کے چمچ
    نمک حسب ذائقہ

    ترکیب:
    ایک باؤل میں تمام اجزا ڈال کر پانی کے ساتھ اچھی طرح مکس کر لیں پھر اس آمیزے میں چانمپیں ڈال کر اچھی طرح مکس کریں اور 5 سے 6 گھنٹوں کے لیے میرینیٹ ہو نے کے لیے رکھ دیں پھر ایک گرل تیار کریں پھر ان چانپمس کو ہلکی آنچ پر گرل کریں فرائی پین یا توے پر بھی ہلکی آنچ پر فرائی کر سکتے ہیں جب اچھے طریقے سے بھن جائیں یا فرائی ہو جائیں تو کھانے والی ڈش میں نکال لیں کھیرا ٹماٹر لیموں اور سلاد کے پتوں کے ساتھ گارنش کریں مزیدار چانمپس تیار ہیں