چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ لندن میں شروع ہوگیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ جنیوا میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا دور ہوا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، چینی سرکاری ایجنسی شنہوا نے بتایا ہے کہ دونوں فریقین کی ملاقات برطانیہ کے دفتر خارجہ کے زیر انتظام تاریخی لنکاسٹر ہاؤس میں جاری ہے۔ چینی نائب وزیر اعظم ہی لیفینگ ایک بار پھر مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں۔

دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریر امریکی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا کہ ’’ملاقات بہت اچھی ہونی چاہیے‘‘۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری، کیرولین لیوٹ نے فاکس نیوز‘ کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں چین اور امریکا جنیوا میں طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد جاری رکھیں۔اگرچہ برطانیہ براہ راست مذاکرات میں شامل نہیں ہے، تاہم برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانیہ آزاد تجارت کا حامی ہے اور ’’تجارتی جنگ کسی کے مفاد میں نہیں‘‘، اس لیے ان مذاکرات کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ یہ مذاکرات ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی پہلی عوامی طور پر اعلان کردہ ٹیلیفونک گفتگو کے چند دن بعد شروع ہوئے ہیں۔ ٹرمپ نے اس گفتگو کو ’’بہت مثبت‘‘ قرار دیا تھا۔چینی صدر کا کہنا تھا: ’’چین-امریکا تعلقات کو درست سمت میں لے جانے کے لیے رہنمائی اور درست سمت کا تعین ضروری ہے‘‘۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ چکی ہے، اور صدر ٹرمپ نے چین پر مئی میں جنیوا معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے، جو ٹیرف میں کمی سے متعلق تھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور پاک بھارت جامع مذاکرات پر زور

ہیوسٹن میں بھارتی سفارت خانے کے سامنےاحتجاج، خالصتان اور کشمیر کی آزادی کے نعرے

ثنا میر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون کرکٹر بن گئیں

گرمی کی شدید لہر، پنجاب میں معمول سے درجہ حرارت زیادہ رہنے کا امکان

کراچی: شہری نے ڈاکوؤں کو گاڑی سے کچل دیا، عوام کا تشدد

Shares: