چیئرمین نیب آنکھیں بند کرکے گرفتاری کا حکم دے دیں گے؟ عدالت نے ایسا کیوں کہا؟

0
38

چیئرمین نیب آنکھیں بند کرکے گرفتاری کا حکم دے دیں گے؟ عدالت نے ایسا کیوں کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں اکرم درانی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پرسماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ کیا ملزم تفتیشی افسر سے تعاون کر رہے ہیں، جس پر نیب پرسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نیب میں پیش ہو رہے ہیں لیکن تعاون نہیں کر رہے،

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ تفتیشی افسر کا سوال نامہ دکھائیں جو بھیجا گیا اور ملزم نے تعاون نہیں کیا،کیا ضرورت ہے کہ تفتیشی افسر کو اکرم درانی کی گرفتاری چاہیے؟کیا اثاثوں کا تعین ہوچکا، اب ذرائع آمدن پر اکرم درانی نے جواب دینا ہے ؟

نیب نے کہا کہ اکرم درانی کے وارنٹ گرفتاری اثاثہ جات کیس نہیں بلکہ غیرقانونی بھرتیوں پر جاری ہوئے،چیئرمین نیب، حکومت یا کسی شخص کی درخواست پرانکوائری کرکے ریفرنس دائرکر سکتے ہیں،جس پر عدالت نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کوئی غلط شکایت جاتی ہے تو وہ آنکھیں بند کر کے گرفتاری کا حکم دے دیں گے؟

پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ شکایت دائر ہونے پر انکوائری کی جاتی ہے اگر شکایت درست نہ ہو تو گرفتاری نہیں کی جاتی، عدالت نے کہا کہ پوری دنیا میں گرفتاری کے اختیارمیں تناسب کو مدنظررکھا جاتا ہے.

جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے چیئرمین اکرم درانی نے عبوری ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے دوبارہ رجوع کیا تھا، اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی 4 مختلف درخواستیں دائرکی گئی ہیں،اکرم درانی کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں نیب کو فریق بنایاگیا ہے،اس سے قبل عدالت نے اکرم درانی کی درخواست وارنٹ گرفتاری نہ ہونے پر نمٹا دی تھی.

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی کے خلاف نیب تحقیقات کے سلسلہ میں اکرم درانی کے داماد وسابق ایم پی اے عرفان درانی نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے ہیں

آپ صحافی رہیں، قصائی نہ بنیں، شیخ رشید نے ایسا کیوں کہا؟

حلوہ کھانے والے اسلام آباد بند نہیں کرسکتے، ایسا کس نے کہہ دیا؟

Leave a reply