ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی ،سٹی رپورٹرجواداکبر) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ڈیرہ غازی خان میں ایک شاندار "قومی یکجہتی کانفرنس” کا انعقاد کیا گیا، جس کا بنیادی مقصد ملک میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا، قومی اتحاد کا مظاہرہ کرنا اور خاص طور پر فلسطین اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔ کانفرنس کی مشترکہ صدارت چیئرمین رویت ہلال کمیٹی و خطیب بادشاہی مسجد لاہور مولانا عبدالخبیر آزاد اور کمشنر ڈیرہ غازی خان اشفاق احمد چوہدری نے کی۔
کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام، امن کمیٹی کے فعال اراکین اور ضلعی و ڈویژنل انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کی کثیر تعداد نے جوش و خروش سے شرکت کی۔ اس موقع کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے قومی پرچم کے ساتھ ساتھ فلسطینی پرچم کی بھی مشترکہ طور پر رونمائی کی گئی۔ شرکاء نے قومی اتحاد کی ایک دلنشین مثال پیش کرتے ہوئے ہاتھوں کی زنجیر بنائی، فضا ملی نغموں سے گونج اٹھی جب سب نے مل کر قومی پرچم لہرایا اور قومی ترانہ پڑھا، اور فلسطینی بھائیوں سے اپنی گہری وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی پرچم بھی بلند کیا۔
کانفرنس کا ایک اہم محور دہشت گردی کی ہر قسم کی مذمت اور ایک پرامن، روادار اور انسان دوست معاشرے کے قیام کے عزم کا اظہار تھا۔ اپنے صدارتی خطاب میں مولانا عبدالخبیر آزاد نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ منبر و محراب سے وابستہ علماء آج بھی ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ پاکستان کو دھمکیاں دینا بند کرے، اور اگر کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو دنیا بھارت کا انجام اپنی آنکھوں سے دیکھے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور اپنی دفاعی صلاحیتوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ مولانا عبدالخبیر آزاد نے دوٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج، تمام سلامتی ادارے اور پوری پاکستانی قوم ایک صفحے پر متحد ہیں اور کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
کمشنر ڈیرہ غازی خان اشفاق احمد چوہدری نے اپنے خطاب میں قومی یکجہتی کو موجودہ دور کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور کہا کہ آج کی اس کانفرنس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پوری قوم پاکستان کے دفاع کے لیے سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، ضلعی انتظامیہ اور تمام شرکاء کا اس اہم پیغام کو عام کرنے میں ان کے کلیدی کردار پر شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس میں موجود دیگر علماء کرام نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پیغام پاکستان کے فروغ اور علماء کے اتحاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
کانفرنس میں جن نامور علماء نے خطاب کیا ان میں قاضی عبدالغفار قادری، مولانا مسعود قاسمی، علامہ ارشد عابدی، مفتی محمد راشدی، مولانا مختار احمد ندیم، علامہ غلام عباس یزدانی اور مولانا احمد رضا سیالوی سمیت کئی دیگر جید علماء شامل تھے۔ تمام علماء نے اس بات پر متفقہ طور پر زور دیا کہ منبر و محراب کو قومی یکجہتی، بین المذاہب ہم آہنگی اور پیغام پاکستان کے فروغ کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ کانفرنس کے شرکاء نے فلسطین کے ساتھ اپنی مضبوط یکجہتی کا اعادہ کیا اور دشمنوں کو واضح پیغام دیا کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
کانفرنس میں حال ہی میں ہونے والے پہلگام حملے کو مودی سرکار کی ایک مذموم چال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی گئی۔ شرکاء نے کہا کہ پوری دنیا اس حقیقت سے واقف ہے کہ یہ ایک جھوٹا ڈرامہ ہے جس کا واحد مقصد پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ انہوں نے متفقہ طور پر کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے اور اس کے تحفظ کے لیے ہر پاکستانی شہری ہر وقت اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔
کانفرنس کے اختتام پر ایک پروقار دعائیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں مرحومین اور خاص طور پر صوبائی امن کمیٹی کے رکن مولانا محمد خان لغاری اور دیگر مرحوم اراکین کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی، استحکام اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ کانفرنس کا مجموعی ماحول قومی جذبے، اتحاد اور عالمی سطح پر مظلوم مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کے عزم سے سرشار تھا۔