ڈائریکٹر اسپورٹس کا چارج چھوڑنے سے انکار،تحقیقات میں رکاوٹ بن گئے۔

کراچی کے ایم سی کے سنگین اور مجرمانہ جرائم میں ملوث ڈائریکٹراسپورٹس کنورایوب نے تبادلے ہونے کے باوجودعہدہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت مجھ کوئی عہدے سے نہیں ہٹاسکتا ہے،اور نہ میں کسی ادارے کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گا،یاد رہے کہ کنور ایوب نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوئنر خالد مقبول صدیقی اور ایک ادارے کے بعض افسران کا نام براہ راست استعمال کررہےہیں اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں ہونے والےجوئے کے مجرمانہ جرائم میں اسپورٹس کمپلیکس کاگلزار نامی ملازم کے ساتھ ساتھ کنور ایوب کا نام لیا جاریا ہے جس کی وجہ سے KMC کا نام پورے ملک میں بدنامی کا سبب بن گیا ہے اور کنورایوب کو ڈائریکٹر اسپورٹس کمپلیکس کے عہدے سے برطرف کرکے سابق ڈائریکٹر اسپورٹس آفتاب قائم خانی کو تعینات کردیا ہے بروز جمعہ کو ہونے والے حکمنامہ کے تحت کنورایوب سے چارج نہیں چھوڑا ہے کنورایوب کے منفی سرگرمیوں سے پورے KMCکی جگ ہنسائی ہورہی ہے اور انہوں نےاپنی سفاری پارک اور اسپورٹس کمپلیکس میں مجرمانہ سرگرمیوں میں مصروف عمل رہے واضح رہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد نے سفاریپارک میں جانوروں کی خرید وفروخت اور چوری کے واقعات پر تحقیقات کا حکم دیدیا ہے،اورسینئر ڈائریکٹر اسپورٹس اینڈ کلچرکی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کردیا گیاہے کمیٹی کے دیگر ارکان میں ڈائریکٹر آڈٹ اور زولوجیٹس چڑیاگھر شامل ہیں سینئر ڈائریکٹر ہیومین رسورسس اصغر درانی کے دستخط سے جاری ہونے والے خط نمبر Sr.Dir(HRM)/KMC/2021/908بتاریخ 18مارچ 2021ء کا جاری کیا گیا ہے اس بارے میں جانوروں اور پرندوں کے چوری، غائب ہونے کا پارک کی انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے سفاری پارک میں جو کچھ ہوا وہ بیان کے قابل نہین، افسر کی من مانی اور بعض شخصیات کے سرپرستی کی وجہ سابق ڈائریکٹر سفاری کنورایوب جانوروں، پرندوں کی فروخت میں براہ راست ملوث ہیں ان کی تقرری کے دوران جانور پرندے غائب ہوتے رہے ہیں یہ سلسلہ رات کی تاریک میں کاروبار ہوتا رہا ہے، نہ ڈائریکٹر سفاری سمیت دیگر جانوراور پرندے کی چوری میں ملوث افراد سے باز پرس کیاگیا ہے،حال ہی میں کنور ایوب نے رشوت کمیشن اور کیک بیک کے عوض اسپورٹس کمپلیکس میں نجی ادارہ کا ہوٹل کھول لیا ہے،، سہیل میمن نامی کنٹریکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نےڈائریکٹر اسپورٹس سے معاملات طے کرکے یہ ریسٹورنٹ کی جگہ حاصل کیا ہے، اس بارے میں انٹی کرپشن نے بھاری رشوت کے عوض نجی ادارہ کور یسٹورنٹ کھولنے کی اجازت نامہ دینے پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے،یاد رہے کہ ایک طرف تو ایڈمنسٹریٹرکراچی لیئق احمدکا کہنا تھا کہ انہوں نے اسپورٹس کمپلیکس سے تجاوزات کا خاتمہ کردیا ہے سینئرڈائریکٹر منصور قاضی نے پہلے ریسٹورنٹ کے قیام سے لا عملی کا اظہار کیا، مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں کمیٹی پر ڈائریکٹر کنورایوب اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ایک ماہ سے ذائد عرصہ گز ر جانے کے باوجود کمیٹی کے سامنے اپنا بیان رکارڈ کرنے یا تحریری بیان جمع کرنے میں ٹال مٹول اور تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، سفاری پارک میں جانوروں،پرندوں کے پے درپے واقعات پر تحقیقات شروع ہونے سے قبل ہی کمیٹی پر دباو بڑھ گیا ہے انٹی کرپشن پولیس نے بھی سفاری پارک کے سابق ڈائریکٹر کنورایوب اور سفاری پارک انتظامیہ سے2016ء سے 2020تک کے آمدن و اخراجات کے ساتھ جانوورں، پرندوں کی تعداد اعداد و ثمار کے ساتھ ساتھ اس پر خرچ بجٹ کی تفصیلات بھی طلب کررکھا ہے،اتنے سنگین مجرمانہ سرگرمیاں کے باوجود کنورایوب کو نہ کوئی شوکاز،نہ معطلی، نہ عہدے سے ہٹایا گیا جوئے کی خبر KMCکو پورے ملک میں جگ ہنسائی کا باعث بنا اور دونون جرائم کی تحقیقات کمیٹی میں اثرانداز ہونا شروع ہوگئے اور سفاری پارک سے جانوروں پرندوں کی چوری اور فروخت کرنے کی تحقیقات ست روہی کا شکار ہےجبکہ سفاری پارک ڈائریکٹر آفتاب قائم خانی کو سفاری سے جانوروں پرندوں کی چور ی کی تحقیقاتی کمیٹی اور انٹی کرپشن سے تعاون کرنے پر عہدے سے ہٹایا دیا ہے آفتاب کو براہ راست سینئر ڈائریکٹر اسپورٹس کلچر کو رپورٹ کی ہدایت کیا ان کی جگہ آفاق درانی کو تعینات کردیا گیاایڈمنسٹریٹر کراچی کی ہدایت پر کنورایوب کے ڈائریکٹر اسپورٹس کمپلیکس کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے آفتاب خائم خانی کو ڈائریکٹر اسپورٹس تعینات کردیا ہے، اور سب سے دلچسپ امریہ ہے کہ سینئر ڈائریکٹر اسپورٹس کلچر قاضی منصور کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی اپنا کام شروع نہ کرسکا ایسی طرح KMCکی تحقیقات میں بھی اصل اورنامزد کنورایوب ہےجو ڈائریکٹر اسپورٹس کمپلیکس کے عہدے پر براجمان ہے ان کے خلاف کاروائی سے اجتناب کیا جارہا ہے تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ سینئر ڈائریکٹر اسپورٹس اینڈ کلچر قاضی منصور،سنیئر ڈائریکٹر اکاونٹس راشد نظام اور ڈائریکٹر آڈٹ شمس صدیقی شامل ہیں تحقیقات اگر طویل پکٹر گیا تو اس بار کاشواہد موجود ہے تمام شواہد مٹایایا ردوبدل کیا جاسکتا ہے جس مین گلزار نامہ ملازم ہے جو جوئے کا سرغنہ تھا اس کو باآسانی سے دوسرے جگہ منتقل کردیا گیا ہے اورکمیٹی نے تحقیقات سے قبل جوائے میں نگران کرنے وال ڈپٹی ڈائریکٹر گلزار کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے،جبکہ کشمیرروڈ کے سوئمنگ پول کے احاطے میں جوئے سے متعلق حساس نوعیت کا قراردیا جارہا ہے، KMCکو ملک اور بیرون ملک بدنامی کا سامنا کرنا پڑا،جوئے خانہ پر پولیس کا چھاپہ مار ا گیا، گرفتاریاں اور جورایوں کے ساتھ ساتھ کے ایم سی کے دو عملے عدالتی حکم پر سزا کے طور پرجرمانہ عائد کیا گیا ہے،اور اسکےعدالتی بیان کی روشنی میں ڈائریکٹر کنورایوب براہ راست ملوث قراردیا جارہا ہے.

Shares: