الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کردی
الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے تحت تحرییک انصاف کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جن ارکان کا نوٹفکیشن جاری کیا گیا ہے ان میں شفقت عباس، علی افضل ساہی، رائے حیدر علی خان، نثار احمد، رانا عاطف، چنگیز احمد خان، محمد علی سرفراز، خرم شہزاد ورک، لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز خان، عامر ڈوگر، زین قریشی، رانا محمد فراز نون، ممتاز مصطفیٰ، شبیر علی قریشی، عمبر مجید، اویس حیدر ، زرتاج گل، محبوب شاہ، جنید اکبر، علی خان جدون، اسد قیصر، شہرام خان، مجاہد علی، انور تاج، فضل محمود خان، ارباب امیر ایوب، شاندانہ گلزار، شیر علی ارباب، آصف خان، سید شاہ احد علی شاہ، شاہد خان، نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت، اسامہ احمدشامل ہیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے 41 آزاد ارکان کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے. الیکشن کمیشن نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے پر وضاحت کی درخواست جمع کرادی ہے،سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے 41 آزاد ارکان نے پارٹی وابستگی کی دستاویزات جمع کرا دیں،دستاویزات جمع کرانے والے ارکان نے لکھا وابستگی تحریک انصاف کنفرم کرے گی، الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں تحریک انصاف کا کوئی پارٹی اسٹرکچر نہیں، تحریک انصاف کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں آزاد ارکان کی پارٹی وابستگی کون کنفرم کرے گا؟ سپریم کورٹ رہنمائی کرےکہ اتھارٹی کون ہے، کس کے جاری کردہ سرٹیفیکیٹ تسلیم کیے جائیں، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا.

قبل ازیں پیپلز پارٹی نے بھی سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی ،پیپلز پارٹی کیطرف سے فاروق ایچ نائیک نے دائرنظر ثانی اپیل دائر کی، سپریم کورٹ میں دائر نظر ثانی اپیل میں مخصوص نشستوں کا 12 جولائی کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے،مسلم لیگ ن پہلے ہی مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل دائر کر چکی ہے،مسلم لیگ ن کی تین خواتین اراکین بھی نظر ثانی کی درخواست دائر کر چکی ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر اب تک کل 3 نظر ثانی کی درخواستیں دائر ہو چکی ہیں جن میں سے 2 ن لیگ کی طرف سے اور ایک پیپلز پارٹی کی طرف سے ہے.

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دیا تھا، تحریک انصاف مقدمہ میں فریق نہیں تھی، سنی اتحاد کونسل اور الیکشن کمیشن فریق تھے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے خوشی کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی رہنماؤں نے سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا

دوسری جانب سپریم کورٹ،مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی گئی ہے،مسلم لیگ ن نے نظر ثانی کی درخواست دائر کی،مسلم لیگ ن نے 12 جولائی کے فیصلے پر حکم امتناع کی بھی استدعا کر دی ،سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے، سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے کو واپس لے، کیس کے حتمی فیصلے تک سپریم کورٹ فیصلے پر حکم امتناعی دیا جائے،سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں سنی اتحاد کونسل، حامدرضا اور الیکشن کمیشن سمیت 11 پارٹیوں کو فریق بنایاگیا ہے ،

پی ٹی آئی پرپابندی،رہنماؤں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کاروائی،عطا تارڑ کا بڑا اعلان

لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم

پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت

اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے

"بھولے بابا” کا عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر ،اربوں کے اثاثے

اصلی ولن آئی ایم ایف یا حکومت،بے حس اشرافیہ نے عوام پر بجلی گرا دی

کرکٹ میں سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ،پاک بھارت میچ میں‌کتنے کا جوا؟

Shares: