مزید دیکھیں

مقبول

پنجاب اور کے پی کے بارڈر پر خوارجی دہشتگردوں کے خلاف بڑی کاروائی، دو ہلاک، متعدد زخمی

ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ) پنجاب اور خیبرپختونخوا...

پولیس وردی کی تضحیک،ٹک ٹاکر کاشف ضمیر گرفتار

پولیس یونیفارم کی تضحیک کے معاملے میں ٹک ٹاکر...

گڈز ٹرانسپورٹرز ہڑتال، کراچی چیمبر کا وزیراعظم سے مداخلت کا مطالبہ

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ٹرانسپورٹرز کی...

پنجاب میں خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ

لاہور: پنجاب میں خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ...

بھارت میں انسانی میٹا نیومو وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

بھارت میں انسانی میٹا نیومو وائرس (HMPV) کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے جس سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

بھارتی ریاست بنگلورو سے تعلق رکھنے والے 8 ماہ کے بچے میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس وائرس کے مزید دو کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے ایک بچہ 8 ماہ کا ہے اور دوسرا 3 ماہ کا۔ ایچ ایم پی وی، جس کا مطلب ہیومن میٹا نیومو وائرس ہے، ایک وائرس ہے جو سانس کی نالیوں کو متاثر کرتا ہے اور برونکوپنیومونیا جیسے سنگین مرض کا سبب بن سکتا ہے۔ اس وائرس کی موجودگی میں شدید بخار، کھانسی، سانس میں تکلیف، اور جسمانی تھکاوٹ جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس خاص طور پر بچوں اور بزرگ افراد کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔

ان بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے ان میں برونکوپنیومونیا کی علامات پائیں۔ برونکوپنیومونیا ایک قسم کا نمونیا ہوتا ہے جس میں پھیپھڑوں کے برونچی اور چھوٹے ہوا کے تھیلے (الیوولی) میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں بخار، کھانسی، سانس میں دقت، تیز سانس، جسم میں درد، تھکاوٹ اور بھوک میں کمی شامل ہو سکتی ہیں۔

چین میں تیزی سے پھیلنے والا ہیومن میٹا نیومو وائرس گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں بھی موجود ہے۔ قومی ادارہ صحت پاکستان کے مطابق، اس وائرس کی موجودگی پاکستان میں پچھلے کئی سالوں سے ہے، لیکن حالیہ برسوں میں اس کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا "انڈیا ٹوڈے” کے مطابق، دونوں بچوں کی کوئی سفری تاریخ سامنے نہیں آئی ہے، یعنی ان دونوں بچوں نے کسی بھی ایسے علاقے کا سفر نہیں کیا جہاں یہ وائرس پہلے سے پھیل چکا ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ وائرس مقامی سطح پر بھی پھیل سکتا ہے، جس سے مزید تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے، جیسے کہ ہاتھ دھونا، ماسک کا استعمال، اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کو وائرس کے اثرات سے بچانا۔ اس کے علاوہ، اگر کسی میں برونکوپنیومونیا کی علامات ظاہر ہوں، تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے تاکہ بیماری کی شدت سے بچا جا سکے۔

اداکارہ ریما خان پر دھوکا دہی کا الزام

مذاکرات کے باوجود پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پراپیگنڈا جاری

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan