عمران خان کی رہائی کے حق میں ہوں،ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل

richard

امریکا کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد وزیر خارجہ پاکستان کے میزائل پروگرام پر بات کرنے کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔

یہ بیان ایک اہم موقع پر سامنے آیا ہے، جب امریکا نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام پر تنقید شروع کی ہے اور اس سے متعلق مختلف پابندیاں عائد کی ہیں۔رچرڈ گرینل کا کہنا تھا کہ ایٹمی صلاحیت کے حامل ممالک سے امریکا مختلف انداز میں ڈیل کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام کے حوالے سے بات چیت کی تیاری کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے موجودہ بائیڈن انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو کام گزشتہ چار سالوں میں نہ کر سکے، وہ اب بائیڈن انتظامیہ کے آخری 45 دنوں میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

امریکا نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے کے الزام میں چار پاکستانی اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ ان اداروں میں اسلام آباد کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور کراچی میں قائم تین کمپنیاں اختر اینڈ سنز، ایفیلی ایٹس انٹرنیشنل اور روک سائیڈ انٹرپرائیزز شامل ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ان پابندیوں کو ان اداروں کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے معاونت فراہم کرنے کے باعث عائد کیا۔

قبل ازیں امریکی نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں سے لیس طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے، جو نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ امریکا جیسے دور دراز کے اہداف کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

امریکا کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر پاکستان نے فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی فیصلے کو متعصبانہ اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ ان کی میزائل صلاحیت کا استعمال دفاعی مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے، نہ کہ کسی دوسرے ملک کو نقصان پہنچانے کے لیے۔پاکستانی حکومت نے مزید کہا کہ یہ امریکی پابندیاں کسی بھی طرح پاکستان کے دفاعی پروگرامز کو محدود نہیں کر سکتیں اور نہ ہی ان کی دفاعی صلاحیتوں پر کوئی اثر ڈال سکتی ہیں۔

رچرڈ گرینل نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ وہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں، وہ ان الزامات سے مماثلت رکھتے ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی عائد کیے گئے تھے۔ گرینل نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے عوام کی خواہش ہے کہ سابق وزیراعظم کو رہا کیا جائے، کیونکہ ان کے کیس میں سیاسی پہلو بہت نمایاں ہے۔

حوثیوں کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملہ،بھگدڑ سے 24 زخمی

پاکستانی میزائل پروگرام،امریکی دھمکیاں،قوم یکجا

میزائل پروگرام،پابندیاں،امریکہ پاکستانی خود مختاری کا پاس رکھے،تجزیہ:شہزاد قریشی

Comments are closed.