نان فائلرز کے خلاف کارروائیاں یکم نومبر 2024 سے شروع ہوں گی ،حکومت پاکستان نے واضح کیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے اس بات کی تصدیق کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سخت ہدایت ہے کہ ٹیکس چوروں کے خلاف سختی سے کارروائی کی جائے اور کسی کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔راشد لنگڑیال نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو دگنی ہو کر 40 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ سال صرف 14 لاکھ افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے تھے، جبکہ اس بار کی گنتی میں 9 لاکھ 42 ہزار نئے ٹیکس فائلر شامل ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار 1 جولائی سے 8 اکتوبر 2024 کے درمیان جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر فراہم کیے گئے ہیں۔
ایف بی آر کے حکام کے مطابق، 8 اکتوبر تک 40 لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے ہیں۔ گزشتہ برس اسی مدت میں 20 لاکھ 67 ہزار گوشوارے جمع ہوئے تھے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس بار جلدی فائلنگ کرنے والوں کی تعداد میں 20 لاکھ 11 ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2024 کے دوران، ایف بی آر نے گوشواروں کے ساتھ 106 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس جمع کیا ہے۔ پچھلے مالی سال 2023 میں 63 لاکھ 54 ہزار گوشوارے جمع ہوئے تھے، جو اس سال کی کامیابی کا ایک اور ثبوت ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ یکم جولائی سے 8 اکتوبر تک 9 لاکھ 42 ہزار نئے فائلرز نے رجسٹریشن کرائی، جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں تقریباً 4 لاکھ نئے فائلر رجسٹر ہوئے تھے۔ یہ اعداد و شمار حکومتی کوششوں کی کامیابی کو ظاہر کرتے ہیں جو ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے جاری ہیں۔حکام نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ کی قریبی صورتحال کے پیش نظر، افراد کو جلد از جلد اپنے گوشوارے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ وہ نان فائلر کی فہرست میں شامل نہ ہوں۔ حکومت کی جانب سے طے شدہ منصوبہ بندی اور حکمت عملی کی روشنی میں یہ توقع کی جا رہی ہے کہ نان فائلرز کے خلاف کاروائیاں یکم نومبر سے متوقع ہیں۔

Shares: