عام انتخابات کے التواء کی قرارداد کیخلاف نئی قرارداد سینیٹ میں پیش

senate

عام انتخابات کے التواء کی قرارداد کیخلاف نئی قرارداد سینیٹ میں پیش کر دی گئی

بروقت انتخابات کی قرارداد جماعت اسلامی کے سینٹر مشتاق احمد نے جمع کرائی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ انتخابات کا انعقاد دستوری تقاضہ ہے، دستور کے مطابق انتخابات مقررہ وقت پر کرائے جائیں،سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی آچکا ہے کہ انتخابات 8فروری کو ہوں گے،امن وامان اور خراب موسم کی صورتحال کو بنیاد بنا کرنا انتخابات کےالتواء کی قراردا غیردستوری اور غیر جمہوری ہے،سینیٹ آف پاکستان کو ماورائے آئین کسی اقدام کاکوئی اختیار نہیں،سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں 8فروری کو صاف وشفاف انتخابات کرائے جائیں،تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلئنگ فیلڈ دیاجائے، انتخابات کے التواء سے متعلق پاس کردہ قرارداد کو کالعدم قرار دیاجائے،

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آٹھ فروری الیکشن پتھر پر لکیر سمجھیں،امید ہے الیکشن آٹھ فروری کو ہی ہوں گے،سینٹ میں الیکشن ملتوی کرنے کے حوالے سے پاس ہونے والی قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،

واضح رہے کہ سینیٹ میں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشگردی کے واقعات کو بنیاد بنا کر انتخابات ملتوی کروانے کی قرارداد سینیٹر دلاور خان نے پیش کی۔جسے سینیٹ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ الیکشن ملتوی کئے جائیں،جنوری اور فروری میں بلوچستان کے کئی علاقوں پر موسم سخت ہوتا ہے،مولانا فضل الرحمن اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے اور کئی لیڈرزکو دھمکیاں مل رہی ہیں۔سینٹ وفاق کے حقوق کا ضامن ہے۔الیکشن شیڈول کو ملتوی کیا جائے۔قرارداد کثرت رائے منظور کر لی گئی

تمام امیدواران کو الیکشن کا برابر موقع ملنا چاہئے

عام انتخابات کے دن قریب آئے تو تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ 

 این اے 15سے نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور

نواز شریف پر مقدر کی دیوی مہربان،راستہ صاف،الیکشن،عمران خان اور مخبریاں

ٹکٹوں کی تقسیم،ن لیگ مشکل میں،امیدوار آزاد لڑیں گے الیکشن

الیکشن کمیشن کا فواد حسن فواد کو عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

ڈاکٹر مہر تاج روغانی نے ادویات کی قلت پر توجہ دلاؤ نوٹس دیا،

فوج مخالف پروپیگنڈہ کےخلاف سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور

Comments are closed.