تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں پر مستقل قبضہ قابض کوقانونی جوازفراہم نہیں کرتا-

باغی ٹی وی: ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر رئیسی نے السیسی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ اور جبر کی تازہ واردات کے بعد ایران اس امر کا یقین رکھتا ہے کہ اسرائیل پورے مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے خطرہ ہے،یران کا یہ نظریہ کہ اسرائیل سرطان کا ایک پھوڑا ہے اور خطے کی سلامتی اور امن کے لیے بدترین خطرے کے طور پر سامنے آچکا ہے،مصری صدر سے فون پر بات کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے السیسی کو ایک بار پھر صدر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی دی۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 76 افراد شہید

دوسری جانب ایرانی دارلحکومت تہران میں تقریب سے خطاب میں ابراہیم رئیسی کا کہنا تھاکہ مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظم حماس کا 7 اکتوبر کو حملہ فلسطینیوں کے ساتھ جاری ناانصافیوں کا ردعمل ہےمسلم دنیا اور تمام آزاد لوگوں کےلیے مسئلہ فلسطین کی مرکزی حیثیت ہے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جنگی جرائم پربین الاقوامی ادارے خاموش ہیں، فلسطینیوں پراسرائیلی جنگی جرائم بین الاقوامی اداروں کی ناکامی ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت نےماضی کی جنگوں کی اموات کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے

ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر مستقل قبضہ قابض کوقانونی جوازفراہم نہیں کرتا، فلسطینیوں کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور 7 اکتوبرکو حماس کا حملہ فلسطینیوں کے ساتھ جاری ناانصافیوں کا ردعمل ہے، منصفانہ حل یہی ہےکہ فلسطینیوں کو ان کی قسمت کا فیصلہ خود کرنے دیا جائے-

اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک تجارتی بحری جہاز پر ڈرون حملہ

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں اور جبالیہ میں گھروں پربمباری کے نے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ جبالیہ کیمپ میں پینے کے پانی کا آخری پلانٹ بھی اسرائیلی فوج نے تباہ کر دیا اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور ان شہدا میں 70فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔

Shares: