جشن آزادی پر ہمیں اپنی خامیوں اور کوتاہیوں پر غور کرنا ہے،سعید غنی

0
39

صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ جشن آزادی پر ہمیں اپنی خامیوں اور کوتاہیوں پر غور کرنا ہے۔ جیسے پاکستان کا خواب ہمارے بانیوں نے دیکھا اب ہمیں ویسا پاکستان بنانا ہے ۔ ہمارے ملک میں تمام وسائل و معدنیات موجود ہیں اسکے باوجود بھی ہم دیگر ممالک سے پیچھے ہیں، ہم آزادی صحافت اور عدلیہ کی آزادی کی بات کرتے ہیں لیکن آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے لئے قانون سازی ہورہی ہے ، ملک میں ایسے قانون بنائے جا رہے ہیں جو مارشل لا میں بھی نہیں بنائے گئے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شب پاکستان کے 75 یوم آزادی کی مناسبت سے کراچی پریس کلب میں پرچم کشائی اور کیک کاٹنے کی کی پروقار تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے کیا۔
وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی پریس کلب کے عہدیداروں اور ممبران کے ہمراہ 74پونڈ کا کیک بھی کاٹا۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکریٹری محمد رضوان بھٹی، جوائنٹ سیکریٹری ثاقب صغیر، نائب صدر شازیہ حسن، خازن عبدالوحید راجپر، ممبر گورننگ باڈی عبدالوسیع قریشی، حامد الرحمن، فاروق سمیع، عزیز سنگھور سمیت کراچی پریس کلب کے ممبران کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ تقریب میں پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری آصف خان ا ور ڈاکٹر ہما میر بھی موجود تھیں۔

اس موقع پر سعید غنی نے کراچی پریس کلب ممبران کے ہمراہ قومی ہلالی پرچم بھی فضا میں بلند کیا ۔پرچم کشائی کی تقریب کا آغاز ڈاکٹر ہما میر کی جانب سے جیوے جیوے پاکستان کے گیت سے کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ جشن آزادی پر ہمیں اپنی خامیوں اور کوتاہیوں پر غور کرنا ہے ، ہمارے ملک میں تمام وسائل و معدنیات موجود ہیں اسکے بعد بھی ہم اور ممالک سے پیچھے ہیں ۔
ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کراچی پریس کلب سے پرانا تعلق ہے ۔ وزارت ہو یا نہ ہو پریس کلب سے تعلق جڑا رہتا ہے۔ خواہش بھی یہی ہوتی ہے کہ اطلاعات کی وزارت کے بعد پہلا دورہ کراچی پریس کلب ہی ہو۔ سعید غنی نے کہا کہ ملک میں جو خرابیاں ہیں اس کے زمہ دار ہم خود ہیں ۔ ہمیں عہد کرنا ہوگا ملک آگے بڑھے ۔ ہم آزادی صحافت اور عدلیہ کی آزادی کی بات کرتے ہیں لیکن آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے لئے قانون سازی ہورہی ہے جبکہ عدلیہ کے خلاف بھی سازش ہورہی ہے۔
المیہ ہے اب ملک میں ایسے قانون بنائے جا رہے ہیں جو مارشل لا میں بھی نہیں بنائے گئے ، ہماری کارکردگی اچھی ہوگی تو ملک اچھا ہوگا۔ جشن آزادی مناتے وقت اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہئے ۔ ہم اپنی نسلوں کو بہتر پاکستان دینا چاہتے ہیں جب تک سچ نہیں بولیں گے ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔

Leave a reply