خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں کاروبار کو لاء اینڈ آرڈر کی وجہ سے نقصان ہو رہا ہے۔ امن کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ علی امین گنڈا پور نے صوبے میں امن و امان کے کاروبار پر منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مجموعی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگر وفاقی حکومت مکمل مالی مدد فراہم کرنے سے قاصر ہے تو بوجھ کم کرنے کے لیے سبسڈی دی جائے۔ گنڈا پور نے خاص طور پر بجلی اور گیس پر دی جانے والی سبسڈی کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ آئی ایم ایف کی آئندہ قسط میں سے 100 سے 200 ارب روپے صوبے کی مدد کے لیے مختص کرے۔
مزید برآں، علی امین گنڈا پور نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ذاتی استعمال کے لیے اضافی فنڈز نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ صوبے کو براہ راست سبسڈی فراہم کرنے کی وکالت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ آئینی فورمز میں خیبر پختونخواہ کے مفادات کی نمائندگی کریں گے اور ثوبیہ شاہد کے ساتھ مبینہ بدتمیزی پر تنقید کرتے ہوئے یقین دلایا کہ انہوں نے اس طرح کے رویے کی مذمت کی ہے اور کسی کوتاہی پر معافی مانگی ہے۔گنڈا پور نے پولیس فورس کو مضبوط بنانے کے منصوبوں کا بھی خاکہ پیش کیا، جس کا آغاز صفوں کے اندر بہتری سے ہوتا ہے،
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved