مریم نواز پر الزام ہے کہ اس نے جرم میں نواز شریف کی اعانت کی،وکیل کا عدالت میں بیان

لاپتہ افراد کیس،حکومت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاتی تو 9 ستمبر کو وزیراعظم پیش ہوں،عدالت

مریم نواز پر الزام ہے کہ اس نے جرم میں نواز شریف کی اعانت کی،وکیل کا عدالت میں بیان

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر سماعت ہوئی

ن لیگی نائب صدرمریم نوازاور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے، نیب اسپیشل پراسیکیوٹر ثمان غنی چیمہ اور ڈپٹی پراسیکیوٹر مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے ،وکیل امجد پرویز نے کہا کہ نیب کا کیس ہے کہ پراپرٹیز کا اصل مالک نواز شریف ہے، نواز شریف نے یہ پراپرٹی اپنے زیر کفالت لوگوں کے نام پر بنائی،نیب ریفرنس میں کہا گیاکہ نواز شریف نے یہ پراپرٹی حسین نواز کے نام ظاہر کیں،نیب کا موقف ہے کہ مریم نواز کو اس پراپرٹی کا ٹرسٹی بنایا گیا لیکن ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے،مریم نواز پر الزام ہے کہ اس نے جرم میں نواز شریف کی اعانت کی، نیب نے نواز شریف کے علاوہ دیگر تمام ملزمان کو شریک جرم قرار دیا،ضمنی ریفرنس دائر ہونے کے بعد ہم نے اعتراض اٹھایا، ہم نے اعتراض اٹھایا کہ ضمنی ریفرنس دائر ہونے کے بعد دوبارہ فرد جرم عائد کی جائے ہماری استدعا نہیں مانی گئی اور اسی فرد جرم پر کیس چلایا گیا،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو چارج ہم نے پڑھا اس میں ٹرسٹ ڈیڈ کا تو کوئی ذکر نہیں .وکیل مریم نواز نے کہا کہ نہیں جو چارج جمع ہے اس میں ٹرسٹ ڈیڈ کا زکر کیا گیا ریفرنس سے لیکر چارج فریم تک تفتیش کو مس لیڈ کیا گیا، سپریم کورٹ نے سوالات اٹھائے تھے اور اس پر ڈائرکشن دی تھی،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس وقت کی آپ بات کررہے ہیں اس وقت تو تفتیش ہی نہیں ہوئی تھی،وکیل نے کہا کہ سربراہ پانامہ جے آئی ٹی واجد ضیا سے پوچھوں گا کہ میرے خلاف کسی گواہ کا 164 کا بیان تھا مجھے صرف زبانی باتوں پر شامل تفتیش کیا گیا،جے آئی ٹی نے مریم نواز کو طلب کیا اور ٹرسٹ ڈیڈ ساتھ لانے کا کہا، واجد ضیاپر جرح میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس مریم نواز کے خلاف شواہد تھے جو طلب کیا،

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرسٹ ڈیڈ تھی تو مریم نواز کو اس سے کنفرنٹ کرانے کیلئے طلب کیا گیا ہو گا،امجد پرویز ایڈوکیٹ نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر مریم نواز کی کردار کشی مہم بھی چلائی گئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا مریم نواز اس ٹرسٹ ڈیڈ کو تسلیم کرتی ہیں؟ امجد پرویز ایڈوکیٹ نے کہا کہ جی مریم نواز ٹرسٹ ڈیڈ کو تسلیم کرتی ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ اس ٹرسٹ ڈیڈ کا مرکزی ملزم کو کیا فائدہ ہو گا؟ کیا نواز شریف نے دفاعی بیان میں ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق کوئی بیان دیا؟ امجد پرویز ایڈوکیٹ نے کہا کہ نواز شریف کا پہلے دن سے موقف رہا کہ بچے کبھی میری زیر کفالت نہیں رہے، نواز شریف کے بھائیوں کے بچے بھی کبھی والدین کے زیرکفالت نہیں رہے نواز شریف کا موقف ہے کہ جب تک والد حیات تھےبچوں کا جیب خرچ بھی لگا رکھا تھا، یہ حقیقت ہے بہت سی کمپنیوں میں نواز شریف شیئر ہولڈر بھی نہیں ہیں،ٹرسٹ ڈیڈ پر مریم نواز، صفدر، حسین نواز اور مقامی وکیل نے دستخط کیے،جیرمی فری مین سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سامنے یہ دستاویز دستخط ہوا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جس دستاویز پر مریم نواز کو سزا ہوئی کیا آپ اب بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں؟ امجد پرویز ایڈوکیٹ نے کہا کہ قتل میں معاونت اور قتل کے بعد لاش ٹھکانے لگانا دو الگ الگ جرائم ہیں،

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا مریم نواز گھر میں بڑی ہیں؟ امجد پرویز ایڈوکیٹ نے کہا کہ نواز شریف سے 130 سوال کیے گئے تھے میں انکو اس طرح دیکھ نہیں سکا، نواز شریف کا پہلے دن سے موقف رہا کہ میرے بچے کبھی میری زیر کفالت نہیں رہے، فوجداری تاریخ میں بنائی جانے والی یہ سب سے بااختیار جے آئی ٹی تھی،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف نے اپنے دفاع کے بیان میں ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق کوئی بیان دیا،امجد پرویز نے کہا کہ مریم نواز کو سزا صرف ٹرسٹ ڈیڈ کی بنیاد پر دی گئی ہے،مریم نواز کو سزا ایک نام نہاد ایکسپرٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر دی گئی، ڈی این اے ٹیسٹ سب سے مستند ٹیسٹ ہوتا ہے،فوجداری کیس میں محض ایک شہادت کی بنیاد پر سزا نہیں دی جاتی ہے،اس ایکسپرٹ نے کوئی حوالہ دیے بغیر کیلبری فونٹ کو جعلی قرار دیدیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کیلبری فونٹ کو جعلی قرار دینے کی واحد شہادت رابرٹ ریڈلے کی رپورٹ تھی؟ وکیل امجد پرویز نے کہا کہ جی ، صرف رابرٹ ریڈلے کی رپورٹ تھی،واجد ضیا نے برطانیہ میں اپنے کزن کی فرم کی خدمات لیں، واجد ضیا کے کزن نے فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلے کی خدمات لیں،رابرٹ ریڈلے کی وجہ سے مریم نواز آج تک کردار کشی مہم برداشت کر رہی ہیں بیرون ملک سے فرانزک ایکسپرٹ اس لیے ہائر کیا گیا کہ بعد میں جرح نہ ہو سکے،واجد ضیا نے اپنے کزن سے دو کام لیے،ایک تو فرانزک اور دوسرا اخبار اور فوٹو کاپیز کی بنیاد پر ایک رائے لکھ کر لی گئی،

مریم نواز کے دوسرے وکیل عرفان قادر نے عدالت میں صحافی کی شکایت کر دی، عرفان قادر نے کہا کہ صدیق جان کمرہ عدالت سے مریم نواز سے متعلق ٹوئٹس کر رہے ہیں،ٹوئٹس میں لکھا جا رہا ہے مریم نواز تسبیح پڑھ کر عدالت پر اثر انداز ہو رہی ہیں، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اب اس معاملے پر ہم کیا کہیں؟ بہتر ہے میڈیا والے سماعت کے بعد ہی جو کہنا ہے کہا کریں،ویسے امجد پرویز یہ آپ کے دلائل ہیں یا جو عرفان صاحب نے بتایا اس کا اثر ؟ جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے

پولیس پہنچی تو میاں محمود الرشید گرفتاری کے ڈر سے سٹور میں چھپ گئے

لانگ مارچ میں فیاض الحسن چوہان کتنے بندے لے کر نکلے،ویڈیو وائرل

کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پرخوار،موصوف ہیلی کاپٹر پرسوار،مریم کا عمران خان پر طنز

Comments are closed.