میٹھے پانی کی ایک مچھلی کھاناایک مہینے تک آلودہ پانی پینے کے برابر ہے،تحقیق

0
44

واشنگٹن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سال میں میٹھے پانی کی ایک مچھلی کھانا ایک مہینے تک ’فار ایور کیمیکلز‘ سے آلودہ پانی پینے کے برابر ہے۔

باغی ٹی وی : ریاستہائے متحدہ میں جنگلی پکڑی گئی، میٹھے پانی کی مچھلیاں سمندروں میں تجارتی طور پر پکڑی جانے والی مچھلیوں کے مقابلے میں زہریلے فلورو الکائل اور پولی فلورو الکائل(PFAS )”ہمیشہ کے لیے کیمیکلز” سے کہیں زیادہ آلودہ ہیں، اور وفاقی اعداد و شمار کے ایک نئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بڑی جھیلوں کی مچھلیوں میں سب سے زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔

زمین جیسا سیارہ دریافت

پرفلورو الکائل اور پولی فلورو الکائل(پی ایف ایز) مرکبات المعروف ’فارایور کیمیکلز‘کئی صورتوں میں ہماری روز مرہ زندگی کا حصہ ہوتے ہیں لیکن یہ مرکبات کینسر اور دیگر صحت کے مسائل سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔

پبلک ہیلتھ ایڈووکیٹ انوائرنمنٹل ورکنگ گروپ (EWG) کے ہم مرتبہ جائزہ لینے والے مطالعے میں یہ بھی پایا گیا کہ میڈین پی ایف اے ایس کی سطح سے آلودہ امریکی میٹھے پانی کی مچھلی کا ایک سرونگ کھانا ایک ماہ تک ہر روز انتہائی آلودہ پانی پینے کے مترادف ہوسکتا ہے۔

EWG کے ساتھ حکومتی امور کے سینئر نائب صدر سکاٹ فیبر نے کہا کہ نتائج "دم توڑ دینے والے” ہیں۔

اس تحقیق کے لیے انوائرنمنٹل ورکنگ گروپ (ای ڈبلیو جی) کے محققین نے امریکا بھر سے میٹھے پانی کے ذخیروں سے پکڑی جانے والی مچھلیوں کے گوشت کے 500 نمونوں کا تجزیہ کیا۔

تجزیے میں یہ تخمینہ لگایا گیا کہ ان کیمیکلز سے آلودہ مچھلیوں کو کھانا ایک مہینے تک پی ایف ایز سے آلودہ (48 حصے فی 10 کھرب) پانی پینے کے برابر ہے۔

ہرفرد موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کی روک تھام کیلئے کردار ادا کرسکتا ہے،بل گیٹس

تحقیق کے میں دیکھا گیا کہ مچھلیوں میں پی ایف ایز کی اوسط مقدار 9500 نینو گرام فی کلوگرام تھی لیکن سُپیریئر، مشیگن، ہیورن جیسی بڑی جھیلوں سے پکڑی جانے والی مچھلیوں میں یہ مقدار بڑھ کر 11 ہزار 800 نینو گرام فی کلو گرام تک پہنچ گئی تھی۔

پی ایف ایز کی یہ مقدار کمرشلی طور پر پکڑ کر فروخت کی جانے والی مچھلیوں میں پائی جانے والی مقدار کی نسبت 280 گُنا زیادہ ہے۔

ای ڈبلیو جی کے سینئر سائنس دان اور تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر ڈیوڈ اینڈریو کے مطابق وہ لوگ جو میٹھے پانی کی مچھلی کھاتے ہیں بالخصوص وہ لوگ جو باقاعدگی سے مچھلی پکڑتے ہیں اور کھاتے ہیں، ان کے جسم میں خطرناک حد تک پی ایف ایز کی موجودگی کا خدشہ ہے۔

فی الوقت پی ایف ایز تقریباً 12 ہزار صورتوں میں موجود ہیں جن کے فائر فائیٹنگ فوم،فرائی پان پر کی جانے والی نان-اسٹکنگ کوٹنگ اور ٹیکسٹائل سمیت کئی استعمال ہیں۔

چین: لامحدود وقت تک ہوا میں رہنے والے لیزرڈرون کا تجربہ کامیاب

نئی تحقیق میں 2013 سے مختلف ادوار میں ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (EPA) اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) کی طرف سے کئے گئے تین مطالعات کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔

ای پی اے نے 501 نمونوں میں سے ایک کے علاوہ تمام پایا جس میں اس نے پی ایف اے ایس کی سطح کو بلند کیا تھا۔ کھیتی ہوئی میٹھے پانی کی مچھلیوں میں عام طور پر جنگلی پکڑی جانے والی مچھلیوں کے مقابلے پی ایف اے ایس کی سطح نمایاں طور پر کم ہوتی ہے، جس کے بارے میں تحقیق کے ایک مصنف ڈیوڈ اینڈریوز نے کہا کہ یہ فارمز آلودہ دریاؤں یا جھیلوں کی بجائے تالابوں کو بھرنے کے لیے زمینی پانی کو بطور ذریعہ استعمال کرنے کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔

باس اور کیٹ فش کی کئی پرجاتیوں میں سب سے زیادہ سطح پائی گئی، جبکہ سب سے کم رشتہ دار سطح چنوک اور کوہو سالمن میں پائی گئی۔ شہری علاقوں کے قریب پکڑی جانے والی مچھلیوں کی سطح عام طور پر زیادہ ہوتی ہے۔

ایمیزون جنگلات کی تباہی سے ہمالیہ اورانٹارکٹک کی برف میں بھی کمی ہوسکتی ہے

Leave a reply