واشنگٹن: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کی ہے، جس کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے باقاعدہ بیان جاری کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے خطے میں مثبت اور تعمیری کردار کو سراہا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کی ایران کے ساتھ جاری مذاکرات میں ثالثی کا کردار قابلِ تعریف قرار دیا گیا ہے، جس سے خطے میں استحکام کے فروغ میں مدد ملی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ خاص طور پر داعش خراسان کے خلاف مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پر اتفاق ہوا ہے تاکہ خطے میں دہشت گردی کی دہشت کو کم کیا جا سکے۔دونوں وزرائے خارجہ نے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا، اور معدنیات و مائننگ کے شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات پر بات چیت کی گئی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکہ انسداد دہشت گردی مذاکرات کا انعقاد کیا جائے گا، جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ملاقات میں پاکستان کی جانب سے ایران سے مذاکرات میں ثالثی اور خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی خواہش کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے دوطرفہ تجارت کو باہمی مفاد میں بڑھانے اور معدنیات و کانکنی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بھی زور دیا۔ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ دہشت گردی خصوصاً داعش کے خلاف تعاون کے فروغ پر بھی بات ہوئی، اور اس ضمن میں اگست میں اسلام آباد میں ہونے والے انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔