قصور
میدے کی قیمتوں میں بےتحاشا اضافہ نان بائیوں نے نان کی قیمت بڑھا دی ایک ھفتہ قبل بارہ روپے میں ملنے والا نان بیس روپے کا ھوگیا حالیہ آٹا بحران میں مل مالکان کی چاندی ھوگئی تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے روٹی اور نان کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے دعوے کاغذات کی نظر ھونا شروع ھوگئے ضلعی انتظامیہ میٹنگز کی حد تک تو تمام اشیاء خوردونوش کو کنٹرول کرنے کے دعوے کرتی نظر آتی ھے لیکن ذمینی حقائق انتہائی خوفناک صورتحال اختیار کرتے جارھے ہیں مہنگائی کا ایک طوفان ھے جو کہ متوسط طبقہ کو بہا لے جا رھے ھے ایک ھفتہ قبل سو گرام کا نان جو کہ بارہ روپے میں دستیاب تھا اب اسکی قیمت بیس روپے ھوگئی ھے اسی طرح روٹی جو کہ آٹھ روپے کی مل رھی تھی اب اسکی قیمت دس روپے کردی گئی ھے جب اس سلسلہ میں سروے کیا گیا تو حیرت انگیز انکشافات ھوئے کہ میدے کا سو کلو توڑہ جو کہ گزشتہ ہفتہ دو ھزار میں دستیاب تھا اب وھی توڑہ پچپن سو روپے میں مل۔رھا ھے جس کی وجہ سے نان کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ھوا ھے یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ھے کہ مل۔مالکان سوفیصد حکومت کی جانب سے دی جانے والی گندم جو کہ کنٹرول ریٹ پر مل رھی ھے اسکی پسائی کہ جارھی ھے ایک طرف تو مل۔مالکان حکومت سے سستے داموں گندم حاصل کررھی ھے تو دوسری طرف مہنگے داموں آٹا اور میدہ فروخت کررھے ہہں جس کی وجہ سے عام آدمی کے لئے دووقت کی روٹی کا حصول انتہائی مشکل ھوتا جارھا ھے ضلعی انتظامیہ کہ جانب سے بنائی جانے والی ٹاسک فورس اور پرائس کنٹرول کمیٹیں تواتر سے میٹنگز تو کرتی ہیں لیکن عملی اقدمات نا ھونے کے برابر ہیں جب اس سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ آٹا کے بحران پر قابو پالیا گیا ھے جلد ھی میدے کی قیمتیں بھی کنٹرول ھوجائیں گیں شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب صوبائی وزیر خوراک سمیت اعلی حکام سے مطالبہ کیا ھے کہ عوام کا خون چوسنے والے فلور مل۔مالکان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ نان اور روٹی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کو کنٹرول کیا جاسکے
ن
نان پھر نایاب حکومت بے بس
Shares: