اسلام آباد: مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہےکہ پارلیمنٹ اپنی توہین کا خود احتساب نہیں کرسکتی تو کسی اور کا کیا کرے گی۔

باغی ٹی وی: نجی خبررساں ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت جانے لگتی ہے تو اسے بہت سے بھولے کام یاد آجاتے ہیں، میں نے کہا تھا کہ بل میں برق رفتاری اچھی نہیں ہے، جلدی زیادہ بل آتے ہیں تو ان کے مسودے پر غور نہیں ہوتا، جو بل آئے ان کی ضرورت تھی، یہ (ن) لیگ کے بل نہیں تھے پی ڈی ایم کے بل تھے،ان لوگوں نے بل کی تیاریوں کے اجلاسوں میں شرکت کی ، بل پر دستخط کیے، میرا بل 14 ماہ سے گم ہے، یہ بل میری پراپرٹی تھی، اس حوالے سے 10 اگست کو اسپیکر کو خط لکھا لیکن ابھی تک کوئی رسپانس نہیں آیا۔

پی سی بی نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے نئی ویڈیو جاری کر دی،عمران خان شامل

انہوں نے کہا کہ نوازشریف ستمبرکے تیسرے ہفتے میں وطن آئیں گے اور انتخابی مہم چلائیں گے، نوازشریف چاہتے ہیں کہ الیکشن میں تاخیر نہیں ہونا چاہیے، نوازشریف سمجھتے ہیں اس سال الیکشن ہوجائیں گے۔

قبل ازیں گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے،رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طے ہے اور اُن کے لیے زیرو رسک ہوچکا ہے جبکہ اس معاملے پر ہمیں گارنٹی بھی مل چکی ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت سے ریلیف ملنا مشکل ہے جبکہ الیکشن کی تاریخ آگے جانے پر اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے مئی 2022 میں الیکشن کا فیصلہ ہوچکا تھا اور وزیراعظم کی الوداعی تقریر بھی تیار تھی مگر چیئرمین پی ٹی آئی کی تقریر کے بعد حکمت عملی کو تبدیل کیا اور الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کیا۔

بابر اعظم جتنا بڑا کھلاڑی ہے اتنا ہی بڑا کپتان بھی ہے،افتخار احمد

Shares: