قصور
فارماسیوٹیکل کمپنیاں بے لگام،گورنمنٹ کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام،پریشان عوام

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو سالوں سے مہنگائی کے شروع ہونے والے طوفان نے عوام کو پریشان اور سابق و موجودہ حکمرانوں کو ناکام کر کے رکھ دیا ہے
جہاں ضروریات زندگی کی ہر چیز بلیک میں فروخت ہو رہی ہے وہیں جان بچانے والی ادویات بھی نایاب ہو چکی ہیں
نیشنل،ملٹی نیشنل و لوکل فارماسیوٹیکل کمپنیاں بے لگام ہو چکی ہیں جن کو کنٹرول کرنے میں گورنمنٹ بری طرح ناکام نظر آ رہی ہے
یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ جب بھی کسی دوائی کا سیزن شروع ہوتا ہے اس سے قبل ہی مارکیٹ سے وہ ادویات غائب کر دی جاتی ہیں اور پھر عوام کی مجبوری سے فائدہ اٹھا کر مہنگے داموں فروخت کی جاتی ہیں
سردی کے سیزن کی شروعات سے ہی مارکیٹ سے basoquin, chloroquine,melofin, Panadol, و اینٹی کف میڈیسن غائب کر دی گئی تھی جسے اب منہ مانگے داموں پہ بیچا جا رہا ہے
بی ایم سی و او ٹی سی پراڈکٹس کے علاوہ سرجیکل پراڈکٹس کی بھی قیمتیں بار بار بڑھائی جا رہی ہیں جس سے عوام انتہائی پریشان ہو گئی ہے جبکہ ان کمپنیوں کو لگام ڈالنے میں گورنمنٹ بلکل بھی سنجیدہ نظر نہیں آ رہی
نیز شہریوں میں آگاہی کی بھی بہت ضرورت ہے کہ ایک ہی فارمولا کی ادویات کئی کمپنیاں بناتی ہیں اگر کوئی کمپنی اپنی پراڈکٹ شارٹ کرتی ہے تو اس کے نعم البدل کمپنی کا فارمولا استعمال کیا جائے ناکہ مطلوبہ کمپنی کی پراڈکٹ بار بار مہنگی خرید کر اس کا ناز نخرہ بڑھایا جائے

Shares: