وزیراعظم شہباز شریف کا جناح میڈیکل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے صحت کی مفت سہولیات کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے آج اسلام آباد میں جناح میڈیکل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے ملک بھر میں صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اس موقع پر خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیراعظم نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا، "آج ہم سب کو اللہ کے حضور سجدہ شکر بجا لانا چاہیئے۔ جناح میڈیکل کمپلیکس نہ صرف اسلام آباد اور راولپنڈی بلکہ پورے خطے کے لیے ایک شاندار صحت کا مرکز ثابت ہوگا۔”انہوں نے وضاحت کی کہ یہ منصوبہ مخلوط حکومت کا تحفہ ہے جو پورے ملک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ "اس سینٹر میں جدید ترین طبی سہولیات، نرسنگ اسکول اور اعلیٰ معیار کی لیبارٹریز قائم کی جائیں گی،” وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت مستحق مریضوں کو علاج و معالجہ کی مفت اور جدید ترین سہولیات فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہے، جناح میڈیکل کمپلیکس جدید سہولیات سے آراستہ خطے کا ایک شاندار اور بے مثال ہسپتال ہوگا۔ اتوار کو جناح میڈیکل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نوازشریف کی قیادت اور مخلوط حکومت کا جڑواں شہروں کے لئے ہی نہیں بلکہ کے پی،کشمیر ،گلگت بلتستان کے مریضوں کے لئے بھی تحفہ ہوگا۔یہاں نرسنگ سکولز اور جدید لیب بنیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس جدید ہسپتال میں پیچیدہ ترین امراض کا علاج ہوگا۔آغا خان فائونڈیشن نے اس سنٹر کی تمام کنسلٹنسی بلامعاوضہ دی ہے جس پران کے مشکور ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان نے کئی دہائیوں سے صحت کے شعبہ اور پاکستان کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کیاہے۔انہوں نے کہا کہ اس کمپلیکس کے لئے 600 کنال اراضی مختص کی گئی ہے جبکہ 200 کنال کا کمرشل سنٹر بھی اس ہسپتال کے نام کیا ہے، اس کی آمدن اس ہسپتال کے بننے والے ٹرسٹ میں جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ وہی ماڈل ہے جس کا نوازشریف نے اجراء کیاتھا کہ عام پاکستانی کے لئے علاج مفت ہو۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی ہر پاکستانی کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیاء کا بہترین ہسپتال ہے۔تاہم ایک سازش کرکے اس منصوبے کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔شہباز شریف نے غریب طبقے کے لیے خصوصی اہتمام کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "یہاں غریب مریضوں کا علاج بالکل مفت کیا جائے گا۔ یہ ان کا بنیادی حق ہے کہ انہیں صحت اور تعلیم کی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جائیں۔”وزیراعظم نے اپنی گزشتہ حکومت کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنجاب کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت فراہم کی تھی اور لیبارٹری ٹیسٹوں کی فیس کو گھٹا کر صرف 10 روپے کر دیا تھا۔شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) کے حوالے سے سنگین الزامات بھی لگائے۔ "ایک شخص نے سازش کرکے پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی کوشش کی،” انہوں نے کہا۔ "یہ ادارہ جہاں ہزاروں مفت آپریشن کر چکا ہے اور کورونا کے دوران علاج کا اہم مرکز تھا، اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔”
وزیراعظم نے زور دیا کہ عوام کی ترقی اور خوشحالی کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔ "صحت اور تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اور ہماری حکومت اس کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے،” انہوں نے کہا۔اپنے خطاب کے اختتام پر شہباز شریف نے بجلی کے بحران پر بھی بات کی۔ "جب ملک میں بجلی کا شدید بحران تھا، میں نے وعدہ کیا تھا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا۔ بہت لوگوں نے اس پر میرا مذاق اڑایا، لیکن اللہ کے فضل سے ہم نے 20-20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔”جناح میڈیکل کمپلیکس کے قیام سے نہ صرف مقامی شہریوں کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ پورے ملک کے لیے ایک اہم صحت کا مرکز بن جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، اس منصوبے پر کام تیزی سے شروع کیا جائے گا تاکہ جلد از جلد عوام کو اس کی سہولیات سے فائدہ پہنچ سکے۔
صحت کے شعبے میں یہ اہم پیش رفت ملک کی معاشی اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ تاہم، مخالفین کا کہنا ہے کہ حکومت کو صرف نئے منصوبوں پر توجہ دینے کی بجائے موجودہ صحت کے ڈھانچے کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔وزیراعظم کے اس اعلان کے بعد عوام میں امید کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں صحت کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی۔