ماسکو: روس نے یوکرین سے جنگ کے پہلے 100 دنوں میں ایندھن کی برآمدات سے 93 بلین ڈالر کمائے۔
باغی ٹی وی :عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ کے پہلے سو دنوں میں معدنی ایندھن کی برآمدات سے 93 بلین ڈالر کمائے امریکی پابندیوں کے باوجود روس سے سب سے زیادہ پیٹرول یورپی یونین کے رکن ممالک نے خریدا۔
گستاخانہ بیانات،چین کا ردعمل بھی سامنے آگیا
دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات پر نظرکھنے والے فن لینڈ کے ادارے سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر نے یہ رپورٹ ایک ایسے وقت پر شائع کی ہے جب یوکرینی حکومت مغربی ممالک سے ماسکو کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے-
دورہ سعودی عرب میں توانائی پر بات چیت سے زیادہ اہم امور پرتوجہ مرکوزکی جائے گی،جوبائیڈن
رواں ماہ کے آغاز میں یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا اکثریتی فیصلہ کرلیا تھارپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے یوکرین کی جنگ کے پہلے 100 دنوں میں روسی ایندھن کی کل برآمدات کا61 فیصد حصہ درآمد کیااس ایندھن کا سب سےبڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین تھا اسی طرح بھارت نے بھی روس سے سستے داموں پیٹرول درآمد کیا ہے جس پر امریکا نے بھارت کو تنبیہ بھی کی تھی۔
خیال رہے کہ امریکا کی تیل کی خریداری پر پابندی کے بعد سے روس نے ردعمل میں پیٹرول خریدنے والے ممالک کو رعایتی قیمتوں پر ایندھن کی پیشکش کر رکھی ہے۔








