سیالکوٹ کے بنے فٹبال اب فیفا ورلڈ کپ میں استعمال ہوں گے.
20 نومبر سے قطر میں منعقد ہونے والے آئندہ 2022 فیفا ورلڈ کپ میں میڈ ان پاکستان فٹ بال گیندیں استعمال ہوں گی۔ بین الاقوامی ایونٹ کی آفیشل گیند الریحلہ میڈ این سیالکوٹ ہے، سیالکوٹ ایک ایسا شہر ہے جو کھیلوں کے بہترین سامان کا گھر ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سیالکوٹ ہر سال تقریباً 600 ملین فٹ بالز تیار کرتا ہے، جو دنیا کی کل پیداوار کا نصف سے زیادہ ہے۔
ٹیلون کمپنی کے مارکیٹنگ مینیجر سعد غنی نے گوادر پرو کو بتایا کہ سیالکوٹ دنیا کی 70 فیصد تک(ساکر بال) کی ضرورت پوری کر رہا ہے،” انھوں نے مزید کہا کہ ”جب سے زیادہ ممالک نے اس میں قدم رکھا ہے تو اس کا تھوڑا سا حصہ کم ہو گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق 1982 کے اسپین ورلڈ کپ میں ڈیبیو کرتے ہوئے، سیالکوٹ سے بنی فٹ بال گیندیں فٹ بال کی بادشاہی میں نو مرتبہ چمکیں۔ ”ٹینگو” گیندوں نے پانی کو اندر سے نکلنے سے روکنے کے لیے سیون کے اوپر ربڑ کے استعمال کا آغاز کیا، جو فیفا ورلڈ کپ میں پانی سے بچنے والی پہلی گیند بن گئی۔
دوسری جانب فیفا کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے کہ انہوں نے قطر کو میزبانی کیوں دی کیونکہ ان کے امیر نے ایک بیان میں ہم جنس پرستی پر تنقید کی تھی جب اسکے جواب میں تمام تر عالمی ردعمل کے باوجود قطر کے امیر، تمیم بن حمد الثانی نے اپنے ملک کی جانب سے ورلڈ کپ کی میزبانی پر کہا ہے کہ: ’اب کئی دہائیوں سے مشرق وسطیٰ امتیازی سلوک کا شکار ہے، اور مجھے پتہ چلا ہے کہ اس طرح کے امتیازی سلوک، زیادہ تر اس بات پر مبنی ہے کہ لوگ ہمیں نہیں جانتے، اور بعض صورتوں میں، ہمیں جاننے سے انکار کرتے ہیں۔‘
مزید یہ بھی پڑھیں؛ سیالکوٹ کے بنے فٹبال فیفا ورلڈ کپ میں استعمال ہوں گے
سونے کی آسمان کو چھوتی قیمتیں؛ غریب کیلئے شادی اب ایک خواب بن گئی
سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ آئی ٹی اور کمیونیکیشن میں تعاون کا عزم
انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ جب مختلف براعظموں میں دوسرے ممالک کی جانب سے کھیلوں کے میگا ایونٹ کی میزبانی کی گئی تھی تو لوگوں نے ’اس تیزی سے حملے نہیں کیے جس تیزی سے ہم پر حملے کیے گئے ہیں، اور یہ کہ انھیں قطر کی جانب سے کی جانے والی ’ترقی اصلاحات اور پیش رفت پر فخر ہے۔‘لیکن ٹورنامنٹ کے قریب آتے ہی کھیل کے میدان سے اور اس سے باہر احتجاج اور تنازعات جاری رہنے کا امکان ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ ورلڈ کپ فٹ بال کے علاوہ دیگر وجوہات کی بنا پر سرخیوں میں آتا رہے گا۔