توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنیوالی شخصیات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پرسماعت ہوئی

توشہ خانہ کے سربراہ کی جانب سے بیان حلفی جمع نہ کرانے پرلاہور ہائیکورٹ نے اظہار برہمی کیا، عدالت نے کہا کہ عدالتی حکم عدولی پر کیوں نہ توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا جائے،لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کے سیکشن افسر کا مبہم جواب مسترد کر دیا ، لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ وہ افسر کہاں ہیں جسے بیان حلفی کے ساتھ طلب کیا گیا تھا،سیکشن آفیسر نے کہا کہ ہم توشہ خانہ کی معلومات ظاہرکرنے پر غور کر رہے ہیں، عدالت نے سیکشن آفیسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو اس سے کوئی سروکار نہیں،توشہ خانہ کی تفصیلات بیان حلفی کےساتھ طلب کی تھیں وہ کہاں ہیں؟

عدالت نے سرکاری وکیل کو رپورٹ کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کر رکھی تھی ،استدعا کی گئی کہ توشہ خانہ سے کس نے کتنے تحائف خریدے، تفصیل فراہم کی جائے،

خیال رہے کہ 1974 میں قائم ہونے والا توشہ خانہ، کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرنے والا محکمہ ہے اور یہاں دیگر حکومتوں، ریاستوں کے سربراہاں اور غیرملکی شخصیات کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر حکمرانوں، اراکین پارلیمان، بیوروکریٹس اور حکام کو دیے جانے والے قیمتی تحائف کو رکھا جاتا ہے۔ قواعد کے تحت یہ لازمی ہے کہ توشہ خانہ میں ایک خاص قیمت کے تحفے جمع کروائے جائیں تاہم کسی بھی عہدیدار کو یہ تحائف رکھنے کی بھی اجازت ہے بشرطیکہ وہ توشہ خانہ جائزہ کمیٹی کے ذریعے لگائے گئے قیمت کے تخمینہ کا کچھ فیصد ادا کرے۔

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

بلاول نے ارجنٹینا کی جیت پر لیاری میں ہونے والے جشن کی ویڈیو شیئرکردی
احسان فراموش نہ بنیں، پرویز الہی نے پی ٹی آئی کو کھری کھری سنا دی
شوگر کے مریضوں کیلئے استعمال کی جانیوالی انسولین کی قلت کا انکشاف
بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا،ڈیم فنڈ اب بھی محفوظ ہے.ثاقب نثار

Shares: