یوکرین نے روس کو فروری میں مشروط امن مذاکرات کی پیشکش کر دی

0
30

یوکرین نے روس کو فروری میں مشروط امن مذاکرات کی پیشکش کر دی ۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات کیلئے اقوام متحدہ میں سربراہی اجلاس بلایا جائےجبکہ سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس ثالث بن سکتے ہیں۔

یوکرین کا مطالبہ ہے کہ مذاکرات سے پہلے روس عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کا سامنا کرے۔

دوسری جانب روسی وزیر خا رجہ نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس میں شامل 4 نئے علاقے غیر فوجی ہوں اور نازیوں سے پاک کیا جائے اور روس کی سلامتی کو لاحق خطرات ختم کیے جائیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے روس یوکرین جنگ میں ثالث بننے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کہہ چکے ہیں کہ یوکرین تنازع پر روس تمام فریقین سے بات چیت کے لیے تیار ہے، روس نے کبھی امن مذاکرات سے انکار نہیں کیا، یوکرین اور مغربی ممالک ہی بات چیت سے پیچھے ہٹتے رہے ہیں۔

صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ یوکرین کے معاملے پر تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن مغربی ممالک مذاکرات سے انکار کررہے ہیں ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کو تنقید کا نشان بناتے ہوئے کہا تھا کہ زیلنسکی بھی اپنے مغربی اتحادی ممالک کی طرح مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔

صدر پیوٹن نے مزید کہا تھا کہ روس یوکرین جنگ میں شامل تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن ہمیں مثبت ردعمل دیکھنے کو نہیں ملا اس کے باوجود ہم جنگ کے خاتمے کے قابل قبول حل کے لیے تیار ہیں۔

امریکا کی جانب سے یوکرین کو جدید فضائی سسٹم پیٹریاٹ کی فراہمی کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا تھا کہ مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ روسی افواج پینٹاگون کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو تباہ کر دیں گی۔

Leave a reply