ایک اور جھوٹ پکڑا گیا،خواتین پر گرفتاری کے بعد تشدد،وائرل ویڈیو پرانی نکلی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ آرائی ہوئی جس کے بعد پولیس ایکشن میں آئی اور گرفتاریاں شروع کر دیں، اسکے بعد تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ورکرکی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر یہ کہا جا رہا تھا کہ خواتین پر تشدد کیا جا رہا ہے اور انہیں جنسی ہراساں کیا جا رہا ہے، اس ضمن میں ایک ویڈیو بھی وائرل کی جا رہی تھی تا ہم اس ویڈیو کی حقیقت سامنے آ گئی ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو حال ہی میں پرتشدد مظاہروں میں گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنان کے ساتھ جوڑا گیا حالانکہ یہ ویڈیو پرانی ہے اور خاتون کو اپنے ہی شوہر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اس حوالہ سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرایکسپوز پراپیگنڈہ نامی پیج نے اس پوسٹ کی کھوج لگائی اور معلومات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ عرین نامی خاتون جس نے اپنے شوہر کو فروری 2022 میں قتل کیا تھا اور اس نے بیان دیا تھا کہ پولیس نے ننگا کر کے ویڈیو بنائی ہے ،باغی ٹی وی پر بھی اس واقعہ کی خبر شائع ہو چکی ہے، باغی ٹی وی پر خبر 23 فروری 2022 کو شائع ہوئی جس کے مطابق انسٹاگرام کی دوستی پر آشنا سے مل کر شوہر کو قتل کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والی گرفتار ملزمہ عرین جنت نے کراچی کے تھانے میں برہنہ کرکے تشدد کرنے اور ویڈیو بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ملزمہ عرین جنت کا ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ رضوان تفتیشی افسر کے پاس تھانے آتا تھا اور میرے پاؤں پر پاؤں رکھ کر سگریٹ پیتا رہتا تھا، مدعی رضوان شیخ اقرار جرم کا کہتا تھا، رضوان کہتا رہا کہ ایک دفعہ بول دو میں تمہیں معاف کر دوں گا۔ملزمہ عرین جنت نے لیاقت آباد میں واقع ویمن ویسٹ زون تھانے میں بھی بدسلوکی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ویمن پولیس اسٹیشن میں انہیں مدعی کے سامنے آنکھوں پر پٹی باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔عرین جنت کے مطابق 2 پولیس والیاں دوپٹہ اتار کر آنکھوں پر پٹی باندھ کر مجھے رضوان کے پاس لے گئیں، تھانے میں کپڑے اتار کر تشدد کیا گیااور برہنہ ویڈیو بھی بنائی جاتی رہی۔
دوسری جانب پنجاب پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے پر تشدد اور جلاو گھیراو کے واقعات میں ملوث زیر حراست خواتین کے ساتھ عزت اور احترام کے ساتھ پیش آیا گیا ہے۔ ٹھوس شواہد کی بنا پر حراست میں لی گئی خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی پھیلائی جانے والی افواہیں قطعی من گھڑت اور بے بنیاد ہیں
قصور کے بعد تلہ گنگ میں جنسی سیکنڈل. امام مسجد کی مدرسہ پڑھنے والی بچیوں کی ساتھ زیادتی
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام
سابق اہلیہ کی غیراخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم پر کب ہو گی فردجرم عائد؟
سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلانا اورانکو بلاتصدیق فارورڈ کرنا جرم ہے، آصف اقبال سائبر ونگ ایف آئی اے
سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار