مزید دیکھیں

مقبول

خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز تاریخ رقم کر رہی.تحریر: جان محمد رمضان

پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک...

وزیراعظم کا کل کوئٹہ کے دورے کا امکان

وزیراعظم شہباز شریف کا کل کوئٹہ کے ایک روزہ...

یوکرین نے امریکی عارضی جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی

سعودی عرب کی میزبانی میں امریکا اور یوکرین کے...

جائے حادثہ پر باؤنڈری والز تعمیر،شہریوں کا شکریہ

قصور گزشتہ دنوں کیڑی ڈبہ روہی نالے میں گرنے سے...

حقیقی زندگی میں ایک اچھی بیٹی اور اچھا کپل بننے کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے،صبا قمر

پاکستانی اداکارہ کا کہنا ہے کہ فلم ’’ہندی میڈیم‘‘میں کام کرکے انہیں پہچان اور بہت سارا پیار ملا اور امید کرتی ہوں کہ دوبارہ ہندی فلم انڈسٹری میں کام کروں گی-

باغی ٹی وی : صبا قمر نے بھارتی خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ (پی ٹی آئی) کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ’مسز شمیم‘ کی کہانی ’مردانگی‘ کے گرد گھومتی ہے، تاہم ویب سیریز بولڈ نہیں بلکہ بہت حساس ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ ٹرانس جینڈر اور ہم جنس پرست کرداروں کے ساتھ بھی کام کریں، تاہم ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ ’مسز شمیم‘ ہم جنس پرستی کی کہانی نہیں صبا قمر نے ’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ ویب سیریز کے کردار کو اب تک کا منفرد کردار قرار دیا اور کہا کہ انہیں مذکورہ کردار کی پیشکش ہوتے ہی اس سے پیار ہوگیا اور وہ اس میں کھوگئیں۔

صبا قمر نے کہا کہ میں اپنی پہلی فلم میں عرفان خان کے ساتھ کام کرنے پر خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں،فلم ’’ہندی میڈیم‘‘میں کام کرکے انہیں پہچان اور بہت سارا پیار ملا ہندی میڈیم کے بعد جب اداکارہ ودیا بالن نے میری تعریف کی تو اس وقت لگا جیسے میں چاند پر ہوں۔

نعمان اعجاز اور صبا قمر کی ویب سیریز’مسٹر اینڈ مسز شمیم‘ ریلیز

اداکارہ نے کہا کہ جب مجھے فلم فیئر ایوارڈز میں ودیا بالن، سری دیوی، کنگنا رناوت اور عالیہ بھٹ کے ساتھ بہترین اداکارہ کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا تو اس وقت میری خوشی دیدنی تھی۔ انہوں نے بالی وڈ میں مزید کام کرنے سے متعلق کہا کہ میں ایک مثبت سوچ کی مالک ہوں اور اچھے کی امید کررہی ہوں، اگر خدا نے چاہا تو مستقبل میں مزید فلمیں کروں گی۔

صبا قمر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے فلم ’’ہندی میڈیم‘‘ کے بعد دوبارہ بھارت میں کام نہیں کرسکیں، تاہم اب وہ بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ ’’زی فائیو‘‘ کے شو ’’مسٹر اینڈ مسز شمیم‘‘ میں کام کررہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر اداکارہ ثنا جاوید پر پابندی کا مطالبہ

صبا قمر نے دوران انٹرویو بتایا کہ وہ خوش ہیں کہ بالآخر پاکستانی اور بھارتی انڈسٹری گھریلو اور کچن سے متعلقہ کہانیوں والے ڈراموں سے ہٹ کر حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ اداکارہ نے مثال دیتے ہوئے کہا جیسے بھارت میں آپ جن کرداروں کو پردے پر دکھاتے ہیں، آپ ان کرداروں کو زندگی دے رہے ہورہے ہوتے ہیں، لوگوں میں شعور اجاگر کررہے ہوتے ہیں اور ایسا کرنا ضروری ہے۔

صبا نے کہا ہم ہیرو ہیروئن کے بہت کردار ادا کرچکے حقیقی زندگی میں ایک اچھی بیٹی اور اچھا کپل بننے کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔ اصلیت میں ہم بہت ساری مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور ہمیں ان مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

عورت مارچ تنازعات کو ہوا دیتا ہے،وینا ملک

صبا قمر نے پاکستانی انڈسٹری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اب کچھ عرصے سے مسائل پر مبنی ڈرامے اور فلمیں بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں پاکستان میں ٹی وی پر ہم پر کچھ پابندیاں ہیں ہم بولڈ مناظر نہیں دکھاسکتے، ہم حدود پار نہیں کرسکتے لیکن اس سب کے باوجود ہم مسائل پر بات کرتے ہیں اور لوگ ان سے سیکھ رہے ہیں۔ صبا قمر نے ’’مسٹر اینڈ مسز شمیم‘‘ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس شو میں معاشرے میں موجود مردانگی کے تصورات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

بلال مقصود نے اردو میں بچوں کیلئے اینیمیٹڈ نظمیں جاری کردیں