قصور
کنگن پور و گردونواح کے تھیلیسمیا میں مبتلا 23 معصوم بچے حکومتی توجہ کے منتظر مقامی این جی او محمدیہ تھیلیسمیا فاؤنڈیشن کنگن پور بچوں کی زندگیوں کی سانسیں جاری رکھنے کیلئے پرعزم
تھیلیسمیا ایک خطرناک بیماری ہے جس کا مریض بچہ دوسرے لوگوں کے خون کا منتظر رہتا ہے ایسے مریض کو کم سے کم ہفتہ اور زیادہ سے زیادہ 20 دن بعد خون کی ضرورت پڑتی ہے اور یہ سلسلہ تاحیات جاری رہتا ہے زیادہ تر ان مریض بچوں کی عمریں 20 سے 25 سال تک ہی ہوتی ہیں پھر یہ افراد خالق حقیقی کے پاس چلے جاتے ہیں یوں تو قصور میں تھیلیسمیا کے مریضوں کی کافی تعداد ہے مگر قصور کے شہر کنگن پور میں مقامی لوگوں پر مشتمل تنظیم محمدیہ تھیلیسمیا فاؤنڈیشن اپنی مدد آپ کے تحت ایسے بچوں کو بغیر رنگ و نسل و مذہب کے خون پہنچا رہی ہے ان بچوں کو ہر ہفتے کنگن پور سے لاہور لیجایا جاتا ہے اس تنظیم کی ذاتی گاڑی نہیں پھر بھی یہ تنظیم بچوں کو گاڑی کرایہ پر حاصل کرکے لاہور لے کر جاتی ہے اور باقاعدہ خود سے ان بچوں کیلئے خون کا انتظام بھی کرتی ہے مگر افسوس کہ حکومتی سطح پر ان بچوں کیلئے قصور میں کچھ خاص نہیں تنظیم کے کارکن احسن جمال نے نمائندہ باغی ٹی وی کو بتایا کہ عرصہ 4 سال سے ہم یہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ہمارے ساتھ مقامی لوگ تعاون کرتے ہیں پھر ہم ان غریب بچوں کو ہر ہفتے قصور سے لاہور لے کر جاتے ہیں اور ان کو خون لگواتے ہیں تنظیم کو مالی مدد کے علاوہ خون عطیہ کرنے والے افراد کی سخت ضرورت ہے تاکہ ان بچوں کی سانسیں بحال رہ سکیں تنظیم نے مخیر حضرات سے تعاون کی بھی اپیل کی ہے

Shares: