پولیس کی موجودگی میں ہسپتال سے موٹر سائیکلیں چوری

قصور
ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتیں معمول بن گئیں پولیس خاموش تماشائی ہسپتال میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے غیر فعال
تفصیلات کے مطابق قصور ہسپتال میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتیں روز کا معمول بن چکی ہیں حالانکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کی پولیس چوکی کے جوان ہر وقت موجود رہتے ہیں پھر بھی چور اپنا کام کئے جا رہے ہیں نمائندہ باغی ٹی وی کو نند کا تکیہ کے رہائشی محمد تسلیم نے بتایا کہ مورخہ 11جنوری کو میں ہسپتال گیا تو کچھ دیر بعد ہی میری موٹرسائیکل سی جی 125 ماڈل 15 LEO_9555 چوری ہو گئی جس کی فوری اطلاع میں نے ہسپتال میں موجود پولیس ملازمین کو دی اور کہا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے ملزم کو دیکھیں تو اہلکاران نے مجھے کہا کہ کیمرے نہیں چلتے ہم ڈھوندتے ہیں جس پر میں اگلی صبح مورخہ 12 جنوری کو تھانہ صدر گیا تو وہاں فرنٹ ڈیسک آن لائن کمپلین پر میری درخواست درج کرکے وکیل احمد SI کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا مگر ابھی تک سب انسپیکٹر نے کوئی پیش رفت نہیں کی اور پوچھنے پر کبھی کیمروں کے ریکارڈ نہیں ہے کی بات کی جاتی ہے تو کبھی یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا ہے کہ کیمرے کام ہی نہیں کرتے لگتا ہے پولیس موٹرسائیکل چوری کے معاملے کو دبانا چاہتی ہے اور اب تک کئی لوگوں کی ہسپتال سے پولیس کی موجودگی میں موٹرسائیکلیں چوری ہو چکی ہیں جو کہ پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے لہذہ ایس ایچ او تھانہ صدر اور ڈی پی او قصور نوٹس لیتے ہوئے میری مدد کریں اور انکوائری آفیسر کو پابند کریں کہ میری موٹر سائیکل ڈھوند کر مجھے واپس کی جائے

Comments are closed.