قصور
چونیاں نا زمین پھٹی نہ آسمان گرا درندہ صفت اغوا کاروں نے معصوم بچوں کو بدفعلی کے بعد موت کے گھاٹ اُتار دیا پورے شہر میں کہرام کا سماء ہرپاء ہر آنکھ اشکبار ہر دل خون کے آنسو رونے لگا اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مُطالبہ
تفصیلات کے مُطابق چونیاں شہر کے مختلف مقامات سے گزشتہ تین ماہ میں چار بچے اغوا ہوئے جنکی تلاش کیلئے مختلف ذرائع استعمال کئے گئے تاحال تھانہ سٹی چونیاں پولیس بلکل ناکام رہی شہر کے مختلف مقامات سے اغواء ہونے والے 3 بچوں کی لاشیں چونیاں انڈسٹریل زون کے قریب واقع کھنڈرات سے برآمد ہوئیں تینوں بچوں کو کپڑے اتار کر زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا اغواء ہونے والے چار بچوں میں سے ایک نعش اور دو بچوں کی کھوپڑیاں ملی ہیں اغواء اور قتل ہونے والے بچوں میں فیضان، علی حسنین اور سلمان شامل ہیں عمران تاحال لاپتہ ہے پولیس کی بھاری نفری اور کرائم سین ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر نعش اور دو بچوں کے جسم کی باقیات کا جائزہ لیا چونیاں شہر میں معصوم بچوں کے ساتھ بد فعلی کے بعد بے دردی سے قتل ہونے والے بچوں کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی جس کی وجہ سے پورے شہر سمیت ضلع قصور کی عوام خون کے آنسو رو رہے ہیں ہر طرف کہرام مچا ہوا ہے ہر آنکھ اشکبار ہو گئی ہے شہری خوف میں مُبتلا ہو گئے ہیں جبکہ مقامی پولیس عوام کو تحفظ فراہم کر نے میں بُری طرح ناکام دکھائی دے رہی ہے چونیاں شہر میں ظلم کی ایسی داستان رقم ہو گئی ہے جسکی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی بچوں کے والدین صدمہ سے نڈھال ہو گئے ہیں بچوں کے ورثا ء سمیت ہزاروں شہریوں نے وزیراعظم اعظم پاکستان ، وزیر اعلی پنجاب ، چیف جسٹس آف پاکستان اور آئی جی پنجاب سے مُطالبہ کیا ہے کہ معصوم بچوں کو بد فعلی کا نشانے والے اور موت کے گھاٹ اتارنے والے درندوں کو جلد از جلد ٹریس کر کے نشان عبرت بنایا جائے

Shares: