چینی بھی ناپید

قصور
پیٹرول کی طرح چینی بھی سستی ہونے پر غائب ہوگئی شہر میں مجود دوکانداروں نے پیٹرول 100 روپے فی لیٹر اور چینی 85 روپے کر دی مگر پھر بھی گمشدہ چینی کی تلاش میں قصور کے شہری سخت گرمی اور کرونا وائرس کے خطرات اٹھاتے ہوئے ایک جگہ سے دوسری جگہ دھکے کھاتے پھر رہے ہیں
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر چینی کی قیمت فی کلو 70 روپے مقرر کی تو اسے بھی غائب کرکے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے عوام پہلے ہی آٹے اور چینی کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھار رہے ہیں اب مافیا نے چینی بھی غائب کر دی مگر حکومت اور انتظامیہ دیگر مافیا کی طرح چینی مافیا کے سامنے بھی بے بس نظر آرہی ہے جبکہ گمشدہ چینی کی تلاش میں قصور کے شہری سخت گرمی اور کرونا وائرس کے خطرات اٹھاتے ہوئے ایک جگہ سے دوسری جگہ دھکے کھاتے پھر رہے ہیں مگر ضلعی انتظامیہ حسب روایت دیگر مسائل کی طرح اس مسئلے پر بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ چینی کی سپلائی نہ ہونے سے چینی کی قلت کا سامنا ہے، حکومت سپلائی کو یقینی بنائے تو ہم چینی فروخت کریں گے۔ چینی کی تلاش میں دھکے کھاتی عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے شہری یہ بات اچھی طرح سمجھ چکے ہیں کہ پاکستان میں کسی بھی چیز کے سستی ہونے کا اب مطلب ہے کہ یہ چیز غائب اور عوام کی پہنچ سے دور ہو جائے گی۔ مگر یہ بات ہمارے حکمرانوں کو سمجھ نہیں آرہی، وہ سستی ہونیوالی چیز کی دستیابی کو یقینی بنانے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں اور پاکستانیوں کو مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ پہلے آٹا اور پٹرول غائب ہوئے، اب سپریم کورٹ کے حکم پر چینی کی قیمت 70 روپے فی کلو مقرر کی گئی تو وہ بھی غائب کر کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔ حکومت مافیاز کے ساتھ جنگ لڑے یا صلح کرے۔ عوام کو اس سے کوئی مطلب نہیں، ان کا صرف یہی مطالبہ ہے کہ چینی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اور اگر اشیائے خوردونوش سستی کرکے غائب ہی کرنی ہیں تو حکومت ہم پر یہ مہربانی نہ کرے۔ خواب خرگوش سے بیدار ہو کیونکہ عوام اب مزید کسی بحران کے متحمل نہیں ہو سکتے۔شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ خاموش تماشائی بننے کی بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قصور میں چینی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

Comments are closed.