قصور
اے سی چونیاں کی جانب سے برادرز شوگر ملز سے پکڑی جانے والی چار ٹرک چینی کا تھانہ سٹی پولیس نے 30 گھنٹے گزرنے اور استغاثہ جانے کے باوجود مقدمہ درج نہ کیا گرفتار آٹھ ملزمان کو سٹی پولیس نے سرکاری مہمان بنا لیا، وزیراعظم، وزیر اعلیٰ، کمیشنر لاہور اور کین کمیشنر پنجاب فوری نوٹس لیں، شہریوں اور زمینداروں کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق برادرز شوگر ملز چونیاں گزشتہ کئی سال سے شریف فیملی اور حاجی بشیر شیخ نوشاد کے درمیان تنازع بنی ہوئی ہے، زمینداروں اور بینکوں کے لین دین کی وجہ سے معاملات عدالتوں میں زیر التواء ہیں اور مذکورہ ملز کئی سال سے گورنمنٹ آف پنجاب کی تحویل میں ہے۔
گزشتہ روز اے سی چونیاں رضوان الحق نے اطلاع ملنے پر فوری کاروائی کرتے ہوئے چار ٹرک چینی جو تقریباً لوڈ ہو چکی تھی اور آٹھ ملزمان کو گرفتار کروا کر تھانہ سٹی چونیاں پولیس کے حوالے کر دیا تھا، ملزمان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے اسسٹنٹ کمشنر رضوان الحق نے اپنی جانب سے استغاثہ لکھ کر دیا جس کی رسیونگ بھی تھانہ سے وصول ہو گئی، مگر 30 گھنٹے گزرنے کے باوجود سٹی پولیس نے بااثر ملزمان پر مقدمہ درج نہ کیا بلکہ بااثر ملزمان تھانہ میں سرکاری مہمان بنے رہے۔
شہری تنظیموں اور زمینداروں نے وزیراعظم، وزیر اعلیٰ، کین کمیشنر پنجاب اور کمیشنر لاہور سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ 7 سال سے برادرز شوگر ملز کے مالکان نے زمینداروں کے کروڑوں روپے دبا رکھے ہیں لیکن آئے روز یہ ملکان پولیس اور دیگر انتظامیہ کے ساتھ سازباز ہو کر چوری چھپے چینی، بھاری مشینری اور دیگر قیمتی سامان فروخت کرتے ہیں، مزکورہ مالکان کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے اور سابقہ ریکوری بھی کی جائے۔ تھانہ سٹی پولیس نے موقف میں کہا کہ افسران نے مقدمہ درج کرنے سے روکا ہوا ہے