دفتر خارجہ نے طالبان حکومت کے حالیہ بیانات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے داخلی معاملات پر کسی بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ طالبان حکومت کے ترجمان کے پاکستان کے داخلی امور سے متعلق بیانات کا نوٹس لیا گیا ہے۔ ترجمان نے افغان حکام پر زور دیا کہ وہ افغانستان سے متعلق امور پر توجہ دیں اور اپنے دائرۂ اختیار سے باہر معاملات پر تبصروں سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے معاملات میں عدم مداخلت کا اصول بین الاقوامی سفارتی روایات کے عین مطابق ہے، پاکستان اپنے معاملات خود بہتر طور پر سمجھتا ہے۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ طالبان حکومت دوحہ معاہدے کے تحت عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔ ترجمان کے مطابق طالبان حکومت کو بے بنیاد پروپیگنڈے میں ملوث ہونے کے بجائے افغانستان میں جامع اور نمائندہ حکومت کے قیام پر توجہ دینی چاہیے۔

پرائیویٹ حج اسکیم کی بکنگ 4 روز بعد بند،آخری تارٰیخ کا اعلان

غزہ امن کانفرنس: اسحٰق ڈار کی امریکی و ترک وزرائے خارجہ سے ملاقات

چین سے آنے والےپانی پر بھارت کا 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ

علی امین کا استعفیٰ منظور ہونے تک اسمبلی اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا: رانا ثناء اللّٰہ

Shares: