نئی دہلی ،اڑیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم کی سنگینی ایک بار پھر عوامی توجہ کا مرکز بن گئی ہے، جہاں صرف دس دنوں کے دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں پانچ الگ الگ زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان واقعات نے نہ صرف عوامی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے بلکہ ریاستی حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر بھی سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
25 جون – کرنجئی، ضلع مایوربھنج،پولیس کے مطابق، ایک نوجوان خاتون مقامی مندر سے واپسی پر مبینہ طور پر تین افراد کی جانب سے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنی۔ تینوں ملزمان نے مبینہ طور پر اسے راستے میں روکا، قریبی جنگل میں لے جا کر زیادتی کی۔پولیس نے ایک ملزم بکاش پاترا کو گرفتار کرلیا ہے، جو مالرپاڑا گاؤں کا رہائشی ہے، جبکہ دو دیگر کی تلاش جاری ہے۔
1۔ 17 جون – گوپال پور بیچ، ضلع گنجام،ایک خاتون اپنے مرد دوست کے ہمراہ گوپال پور بیچ گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق، دس ملزمان نے ان دونوں پر حملہ کیا، مرد کو باندھ دیا اور خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے تمام دس ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
2۔ 18 جون – ٹینتلاپاشی گاؤں، ضلع کیونجھر،ایک 17 سالہ لڑکی کی لاش اُس کے گھر کے قریب دھان کے کھیت میں ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ لڑکی گزشتہ شام سے لاپتہ تھی۔ لاش پر زخموں کے نشانات بھی پائے گئے۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی گئی اور پھر اسے قتل کیا گیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
3۔ 19 جون – باری پادا، ضلع مایوربھنج،ایک 31 سالہ خاتون کے شوہر نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ چار افراد، جو خاندان کو جانتے تھے، گھر میں داخل ہوئے اور خاتون کے ساتھ اس وقت زیادتی کی جب گھر کے دیگر افراد موجود نہیں تھے۔ پولیس نے شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
4۔ 25 جون – برہم پور، ضلع گنجام،ایک 17 سالہ لڑکی نے الزام لگایا کہ ایک کلینک کے مالک نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق، ملزم نے بی ایس سی (نرسنگ) کی تعلیم اور مفت رہائش دینے کا وعدہ کیا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ان واقعات نے ریاستی حکومت پر شدید دباؤ ڈال دیا ہے۔ کانگریس کی رکنِ اسمبلی صوفیہ فردوس نے کہا "یہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک صورتحال ہے۔ خواتین کے خلاف جرائم میں جس تیزی سے اضافہ ہوا ہے، وہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نہ حکومت افسوس کا اظہار کر رہی ہے اور نہ ہی کوئی ٹھوس کارروائی ہو رہی ہے۔””ریاست میں قانون و انصاف کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ مجرموں کو کسی کا خوف نہیں، نہ پولیس کا، نہ قانون کا۔ جب تک سخت کارروائی نہیں ہوگی، عوام کے دل میں خوف پیدا نہیں ہوگا۔”
اڑیسہ پولیس کے مطابق گوپال پور اور کرنجئی کے واقعات میں ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ باقی کیسز کی تفتیش تیزی سے جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کیلئے مکمل سنجیدگی سے کارروائی کی جا رہی ہے۔