لیبیا کے ساحل پر کشتی الٹنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس کے بعد پاکستانی سفارتخانے کی ٹیم نے طرابلس کے قریب واقع زاویہ شہر کا دورہ کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کشتی میں 63 پاکستانی سوار تھے۔ حادثے میں 16 پاکستانیوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جن کی شناخت پاکستانی شہریت کی بنیاد پر کی گئی ہے۔اس حادثے میں 37 پاکستانی زندہ بچ گئے ہیں جن میں سے ایک شخص ہسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ 33 افراد پولیس کی تحویل میں ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ تقریباً 10 پاکستانی ابھی تک لاپتہ ہیں۔ زندہ بچ جانے والوں میں سے تین افراد طرابلس میں موجود ہیں جن کی دیکھ بھال پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کی جا رہی ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت جلد مکمل کریں اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کریں۔وزیراعظم نے اس بات کا بھی عہد کیا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اس حوالے سے کسی بھی نوعیت کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔