پاکستان شوبز انڈسٹری کی عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ماورا حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر کی جانے والی بے جا تنقید سے تنگ آ کر ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور سڈنی چلی گئی تھیں۔
باغی ٹی وی : ماورانے حال ہی میں میرا سیٹھی کو دیئے گئے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ وہ ابتدا میں کس طرح سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید سے تنگ آ کر ڈپریشن میں چلی گئی تھیں اور اداکاری چھوڑنے کا فیصلہ کر کے سڈنی چلی گئیں تھیں-
ماوراحسین کا کہنا تھا کہ آج کل سوشل میڈیا ہماری زندگیوں میں شامل ہوگیا ہے لیکن سوشل میڈیا اکیلا کچھ نہیں ہے بلکہ اگر میں آج کام کرنا چھوڑ دوں تو میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
اداکارہ ماوراحسین نے کہا کہ تقریباً 10 سال تک سوشل میڈیا استعمال کرنے کے بعد مجھے احساس ہوا ہے کہ زندگی سوشل میڈیا پر ختم نہیں ہوجاتی۔
ماورا حسین نے سوشل میڈیا پر تنقید کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب انہیں یہ سب ہینڈل کرنا آگیا ہے لیکن شروع میں تنقید سننا بہت مشکل تھا ۔ مجھے آج سے 5 سال پہلے اس بات کا احساس ہوا کہ آپ کے منہ سے نکلی ہوئی کوئی غلط بات، غلط نہیں ہوتی بلکہ گناہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر رہتے ہوئے آپ غلطی نہیں کرسکتے کیونکہ آپ کی یہی بات پکڑ کر آپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ وہ سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید سے اتنی تنگ آگئی تھیں کہ انہوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرکے اور اداکاری چھوڑ کر باہر ملک جانے کا فیصلہ کرلیا تھا اور سڈنی چلی گئی تھیں۔
ماورا نے کہا کہ اب انہیں سمجھ آگیا ہے کہ سوشل میڈیا کو کس طرح ہینڈل کرنا ہے کن باتوں پر ردعمل ظاہر کرنا ہے اور کن باتوں پر نہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اداکارہ ہانیہ عامر سوشل میڈیا کی وجہ سے پریشان اور رونے پر مجبور ہوگئیں تھیں ہانیہ عامر نے اپنی غمگین تصویر انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ کچھ کمنٹس پڑھ کر ان کو رونا آگیا انہوں نے مداحوں پر زور دیا کہ وہ صحیح اور دانشمندانہ الفاظ استعمال کیا کریں۔
ہانیہ عامر نے تصویر کے ساتھ پیغام میں لکھا کہ لفظوں میں طاقت ہوتی ہے وہ بنا بھی سکتے ہیں اور تباہ بھی کرسکتے ہیں لفظوں کو کیوں لوگوں کو گرانے کے لئے استعمال کیا جائے جبکہ انہی لفظوں سے آپ ایک دوسرے کو اوپر اٹھا سکتے ہیں۔
ہانیہ عامر نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا تھا کہ مطلبی ہونا آسان اور کمزوری ہے یہ آپ کے اپنے خوف اور عدم تحفظ کی تصویر ہوتا ہے جبکہ مہربان اور اچھا ہونا خوبصورت اور طاقت ہوتا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام کے آخر میں لوگوں سے اپیل کی تھی کہ اپنے لفظوں کا سمجھداری سے انتخاب کریں۔








