جرمنی :فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرنےوالوں کا کریک ڈاؤن،10 سالہ بچہ بھی زیر حراست

سوشل میڈیا صارفین بچے کو خوف زدہ کرنے اور حراست میں لینے کی مذمت کررہے ہیں
barlin

برلن: جرمنی میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے لوگوں کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران 10 سالہ بچے کو بھی حراست میں لے لیا،جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے لوگوں کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن کیا جس دوران غزہ کا پرچم لہراتے 10 سالہ بچے کو بھی حراست میں لے لیا گیا،خوفزدہ بچے نے کافی دیر پولیس سے بچنے کی کوشش کی لیکن بلآخر پولیس اہل کاروں کی گرفت میں آگیا ،بچے کو حراست میں لینے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین بچے کو خوف زدہ کرنے اور حراست میں لینے کی مذمت کررہے ہیں ۔

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر فوٹیج میں کئی جرمن پولیس افسران کو پہلے ایک 10 سالہ لڑکے کا پیچھا کرتے ہوئے دکھایا گیا اور پھر اسے پکڑنے کے بعد پولیس کار میں لے گئے ایکس پر بہت سے لوگوں نے اس واقعے پر ردعمل ظاہر کیا۔

صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر پیجر پھٹنے سے کریش ہوا،ایرانی رکن پارلیمنٹ …

ایک صارف نے لکھا کہ برلن پولیس نے ایک دس سالہ لڑکے کو فلسطینی پرچم اٹھانے پر حراست میں لینا انتہائی پریشان کن،اور شرمناک عمل ہے-

ایک اور صارف نے طنزیہ پوسٹ کی کہ برلن کی بہادر پولیس نے شہر کے خطرناک ترین بچے کو گرفتار کر لیا۔ وہ وفاقی حکومت کا تختہ الٹنے اور فلسطینی ریاست کا اعلان کرنے کے لیے اپنا پرچم استعمال کرنا چاہتا تھا،ایک صارف نے لکھا کہ "برلن پولیس نے ایک دس سالہ لڑکے کا پیچھا کیا۔ کہنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں-

کمیونسٹ نظریے کے حامی انورا کمارا سری لنکا کے نئے صدر منتخب

Comments are closed.