ڈبلیو ایچ او کاکہنا ہے کہ سمندری طوفان ”بائپر جوئے“ سے پاکستان کے 11 اضلاع شدید متاثر ہوسکتے ہیں
ڈبلیو ایچ او نے سمندری طوفان ”بائپرجوئے“ کے حوالے سے رپورٹ حکومتِ پاکستان کو بھجوادی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سمندری طوفان کی شدت میں کمی آئی ہے، اور اس کی شدت کیٹگری تھری میں داخل ہو چکی ہے۔ڈبلیو ایچ اونے اپنی رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ طوفان ”بپرجوئے“ سے پاکستان کے 11 اضلاع شدید متاثر ہونے کا امکان ہے، اور ایک لاکھ کے قریب افراد کا انخلاء ہو گا، اور اب تک ساحلی پٹی سے 70 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کرایا جاچکا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق طوفان کیٹی بندر، بھارتی گجرات سے ٹکرائے گا، ٹھٹھہ، سجاول اور بدین میں محکمہ صحت کا اضافی عملہ تعینات ہے، 9 ہائی رسک اضلاع میں 300 ریسیکو 1122 کے اہلکار بھی تعینات ہیں، اور ان اضلاع میں اضافی 80 ایمبولینسز بھجوائی گئی ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق بدین، ٹھٹھہ، سجاول اور کراچی کے اضلاع ملیر، کورنگی اور کیماڑی میں 75 ریلیف کیمپس قائم کردیئے گئے ہیں، جب کہ ڈبلیو ایچ او نے سمندری طوفان کیلئے اسٹریٹجک ہیلتھ آپریشنل سنٹر قائم کر دیا ہے، جو صبح 8 سے رات 8 بجے تک کام کرے گا، جب کہ آپریشنل سینٹر اداروں کے مابین کوآرڈینیشن کرے گا۔

Shares: