تہران: ایران کی پاسداران انقلاب نے 12 افراد کو حراست میں لے لیا جن پر اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کرنے کا الزام تھا۔
باغی ٹی وی : "العربیہ” نے ایرانی خبررساں ادارے "فارس” کے حوالے سے بتایا کہ پاسداران انقلاب کے ذرائع نے 12 افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار کیے گئے تمام افراد دشمن ملک اسرائیل کے لیے کام کرتے تھے۔
پاسداران انقلاب کے ذرائع نے یہ نہیں بتایا کہ یہ گرفتاریاں کب اور کہاں سے کی گئیں اور نہ ہی گرفتار افراد کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں ان الزامات پر گرفتاریاں معمول کی بات ہیں لیکن حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تہران کی حساس عمارت میں ایک پُراسرار حملے میں شہادت کے بعد یہ اسرائیل کے آلہ کاروں کی گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ ہے حماس اور ایران نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا اور بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی، اس سے پہلے بھی کئی بم دھماکوں کے علاوہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی کوشش میں اسرائیل کا نام آتا رہا، جن میں ایٹمی پروگرام کے سربراہ سائنسدان محسن فخرزادے بھی شامل ہیں،اسرائیل ایران میں اس طرز کی کارروائیاں مقامی افراد کی مدد سے کرتا ہے۔