12 سال سے کم عمر کا بچہ حج پر نہیں جا سکے گا

Hajj 2023

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عطاء الرحمن کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں 2025 کے حج کی پالیسی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔

اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے حکام نے 2025 کے لیے حج کا کوٹہ 179,000 افراد کے لیے مختص کرنے کی اطلاع دی۔ اس کوٹے کو حکومت اور نجی شعبے میں یکساں طور پر تقسیم کیا گیا ہے، جس میں حکومت کے لیے 50,000 نشستیں اور نجی شعبے کے لیے 30,000 نشستیں شامل ہیں۔ اس وقت تک حکومت کو 81,075 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔حکومت نے 20 سے 25 دن تک کا "شارٹ حج” متعارف کرانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ، نجی تنظیموں کو کم از کم 2,000 افراد کے لیے حج کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزارت نے ‘معاون’ کے لیے ایک نیا ٹیسٹ بھی متعارف کرایا ہے تاکہ ان کی صلاحیت کا جائزہ لیا جا سکے، اور یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ہر 100 حجاج کے لیے ایک معاون ہونا ضروری ہوگا۔ سعودی حکومت نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ 12 سال سے کم عمر کا بچہ حج پر نہیں جا سکے گا۔

حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (HOAP) کے خدشات پر بات کرتے ہوئے حکام نے بتایا کہ سعودی حکومت کی شرط کے مطابق نجی تنظیموں کے لیے 2,000 حجاج کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے 40 سے 45 نجی تنظیموں پر مشتمل ایک کلسٹر سسٹم متعارف کرایا ہے۔ حکومت نے ایک "سروس پرووائیڈر ایگریمنٹ” بھی متعارف کرایا ہے، تاہم ہوپ نے سندھ ہائی کورٹ سے اس پر اسٹے آرڈر حاصل کر لیا ہے۔ کمیٹی نے ہوپ کو ہدایت دی کہ وہ اسٹے آرڈر واپس لے کر سروس پرووائیڈر ایگریمنٹ کے تحت 48 گھنٹوں کے اندر عملدرآمد کرے۔

کمیٹی نے پارک انکلیو میں سی ڈی اے کے زیر انتظام بنائی گئی مسجد کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ماہین بلوچ نے بتایا کہ مسجد کو وقف انتظامیہ کے حوالے کر دیا جانا چاہیے تاکہ قانون کے مطابق وقف مینیجر کی تقرری کی جا سکے۔ مقامی رہائشیوں نے جو پچھلے 10 مہینوں سے مسجد کی انتظامیہ کر رہے ہیں، درخواست کی کہ وقف مینیجر مقامی کمیونٹی سے ہی تعینات کیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ وقف مینیجر مقامی رہائشیوں میں سے ہی مقرر کیا جائے۔

کمیٹی نے بابا گرو نانک کی 555ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران 14 سالہ ہندو لڑکے کی ہلاکت کے معاملے پر بھی غور کیا۔ حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ ناقص انتظامات کے سبب پیش آیا، تاہم وزارت اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ذمہ دار افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ متاثرہ خاندان کو ٹرسٹ بورڈ اور پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے 25 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے، اور اس تحقیقاتی رپورٹ کو تین ہفتوں کے اندر پیش کرنے کی ہدایت کی۔

بالی ووڈ فلمساز نہیں سمجھتے کہ فلم سازی کیا ہوتی ہے،انوراگ کشپ

غلط ہے توحکومت 9 سال سے ہم سے انٹرنیٹ کیوں بند کرواتی ہے، چیئرمین پی ٹی اے

Comments are closed.