کراچی میں 14 سالہ بچے نے والدین کی جانب سے پڑھائی کیلئے سختی کرنے پر پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق بچے کی خودکشی کا کراچی کے علاقے عزیز آباد فدائی اسپتال کے قریب پیش آیا جہاں گھر سے 14 سالہ بچے کی پھندا لگی ہوئی لاش ملی۔
جنوبی کوریا: ہالووین کےہجوم میں بھگدڑ سے 120 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ بچے کی شناخت 14 سالہ عثمان کے نام سے کی گئی ہے، جس کے اہل خانہ پڑھائی کے معاملے پر اس پر سختی کرتے تھے۔
اہل خانہ نے پولیس کو بیان دیا کہ متوفی اسکول کے بجائے اکثر کہیں چلا جاتا تھا، اسی لیے پڑھائی کےلیے سختی کرتے تھے بچے نے گھر کے کمرے میں خود کو لٹکالیا، جب ہم لوگ کمرے میں گئے تو بچے کی پھندا لگی لاش ملی۔
پولیس نے بچے کی خودکشی کے واقعے کی مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
قبل ازیں سال 2020 میں کراچی کے علاقے کیماڑی میں والدین کی جانب سے پنجاب ساتھ نہ لے جانے پر دلبرداشتہ ہوکر 12 سالہ بچے نے گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کر لی تھی-
12 سالہ عبیداللہ نے بہن کے ڈوپٹے سے خود کو پھندا لگا کر خودکشی کی تھی، خود کشی کے وقت بچے کی چھوٹی بہن گھر پر موجود تھی جبکہ بچے کے والدین کسی عزیز کی میت کے لئے پنجاب گئے ہوئے تھے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے بچے کی لاش کو سول اسپتال منتقل کردیا اور بچے کی چھوٹی بہن اور کزن کا بیان لے لیا تھا پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کے والدین کراچی واپسی کے لئے پنجاب سے روانہ ہوگئے ہیں اور والدین کے کراچی پہنچنے پر مزید تفتیش بھی کی جائے گی۔