14 ہزار پودے لگائے گئے

0
56

قصور
چھانگا مانگا جنگل میں ٹائیگر فورس پلانٹیشن ڈے بھرپور طریقے سے منایا گیا جس میں 14ہزار پودے مختلف قسم کے لگائے گئے
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بہبود آبادی کرنل (ر) ہاشم ڈوگر، ضلعی کوارڈنیٹر ٹائیگر فورس ندیم ہارون اور ڈپٹی کمشنر منظر جاوید علی کی چھانگا مانگا جنگل میں ٹائیگر فورس پلانٹیشن ڈے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہ درخت کسی بھی ملک کا قابل قدر اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں جو معاشی اور ماحولیاتی حالت کو بدلنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں‘مون سون شجرکاری مہم ہمارے ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے میں مددگار ثابت ہوگی اور آنیوالی نئی نسلوں کو سر سبز و صاف ستھرا ماحول میسر آئے گا پودے ہماری آنیوالی نسلوں کیلئے قیمتی اثاثہ ہیں،ملک بھر میں ٹائیگر فورس کے تعاون سے شجر کاری مہم کو بھرپور طریقے سے کامیاب بنایا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چھانگا مانگا جنگل میں ٹائیگر فورس پلانٹیشن ڈےکے موقع پر پودا لگانے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر قصور منظر جاوید علی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عابد حسین بھٹی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد کاشف ڈوگر، اسسٹنٹ کمشنرز قصور انعم زید، پتوکی آصف علی ڈوگر، کوٹ رادھاکشن نازیہ موہل،ضلعی کوارڈینیٹر ٹائیگر فورس قصور محمد ندیم ہارون، کوارڈینیٹر زٹائیگر فورس تحصیل قصور مہر محمد شبیر، چونیاں وقاص باقر، پتوکی محمد شکر باری، کوٹ رادھا کشن سید ظہیر الحسن شمسی، چیئر مین ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانی کمیٹی چوہدری مختار احمد، ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر چوہدری اسرار احمد انجم،ڈی او فارسٹ چھانگا مانگا رانا شاہد تبسم، ٹائیگر فورس کے جوانوں، سرکاری محکموں کے افسران اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ضلعی کوارڈینیٹر ٹائیگر فورس محمد ندیم ہارون نے ٹائیگر فورس کے جوانوں کا شکریہ ادا کیا ٹائیگر فورس کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے ان ملازمین کا شکریہ ادا کیا جاتا جن ملازمین نے دن رات محنت کر کے پودے لگائے کیونکہ ٹائیگر فورس نے کوئی ایک پودا نہیں لگایااور کریڈٹ ٹائیگر فورس کودیا گیا ہے۔ٹائیگر فورس کے جوانوں نےٹائیگر فورس کی جیکٹ پہن کر انہوں نے تو ہر پودے کے ساتھ کھڑے ہو کر سلفی بنائی اور سلفیاں بناتے رہے۔ بلکہ اسے سلفی فورس کہا جانا چاہیے۔ تمام تر پودے محکمہ جنگلات کے ملازمین نے لگائے ہیں۔ ہم ڈی ایف او فارسٹ اور ملازمین کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اتنی محنت کی

Leave a reply