سکھر(باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی لغاری)صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے 21 جولائی کو سکھر بیراج اور دریائے سندھ پر لاڑکانہ کے مقام پر واقع عاقل بند کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بیراج پر 16 نئے گیٹس کی کامیاب تبدیلی کے بعد ایک گیٹ کو علامتی طور پر اٹھا کر افتتاح کیا۔
اس موقع پر جام خان شورو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھر بیراج جیسے فعال اور حساس آبی ڈھانچے پر چلتے ہوئے دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ 16 گیٹس کی تبدیلی ایک بڑا چیلنج تھا جسے کامیابی سے مکمل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان گیٹس کی تبدیلی کے بعد بیراج کی عمر میں 30 سال کا اضافہ ہو چکا ہے۔
وزیر آبپاشی نے بتایا کہ جون 2026 تک مزید 28 گیٹس بھی تبدیل کر دیے جائیں گے، جبکہ بیراج کے پاکٹ گیٹس تیسرے مرحلے میں اپ گریڈ کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گیٹس کی تبدیلی کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگی صورتحال، وکلاء کی تحریک، اور دہشتگردی جیسے کئی چیلنجز درپیش آئے، لیکن ان سب کے باوجود یہ تاریخی کام مکمل ہوا۔
انہوں نے سکھر بیراج کو ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تمام گیٹس کی تبدیلی سے مجموعی وزن میں 3500 ٹن کی کمی آئے گی، جو انجینئرنگ کے لحاظ سے ایک بڑی کامیابی ہے۔ جام خان شورو کے مطابق چینی انجینئرز کی سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے بائی پاس پل پر خصوصی شیٹس بھی نصب کی گئی ہیں۔
اس موقع پر وزیر نے انکشاف کیا کہ سکھر بیراج کے متبادل ایک نئے بیراج کے لیے بھی اسٹڈی جاری ہے۔ تاہم، انہوں نے دریائے سندھ میں پانی کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دریا میں اتنا پانی چھوڑا ہی نہیں جا رہا کہ ریت بہائی جا سکے۔ "ہمارا مطالبہ ہے کہ اپریل میں ہمیں ہماری ضرورت کے مطابق پانی فراہم کیا جائے تاکہ فصلیں وقت پر کاشت ہو سکیں۔”
انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کے مسائل اب بھی موجود ہیں اور اس کے لیے محکمہ آبپاشی مسلسل جدوجہد کر رہا ہے۔ "اگر پانی آ بھی جاتا ہے تو وہ بارش کا ہوتا ہے جو زرعی مقاصد کے لیے مؤثر نہیں ہوتا،” انہوں نے کہا۔
اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی ظریف اقبال کھیڑو، چیف انجنیئرز اور دیگر اعلیٰ افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔