کویت میں فلپائن سے تعلق رکھنے والی 35 سالہ گھریلو ملازمہ کو کفیل کے 17 سالہ بیٹے نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلادیا-

باغی ٹی وی: عرب میڈیا کے مطابق تین روز قبل صحرائی علاقے کی سڑک سے ایک جلی ہوئی لاش ملی تھی جس کی شناخت 35 سالہ فلپائنی خاتون جولیبی رانارا کے نام سے ہوئی تھی اس کی کھوپڑی ٹوٹی ہوئی تھی اوراس کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد جلا دیا گیا تھا لاش کے پوسٹ مارٹم اور فرانزک ٹیسٹ میں خاتون کے ساتھ زیادتی کی تصدیق بھی ہوئی۔

ایران کا حکومت مخالف مظاہروں میں گرفتار ہزاروں افراد کو عام معافی دینے کا اعلان

اس گھریلو ملازمہ نے گذشتہ ماہ کے آغازمیں اپنے گھروالوں سے بات کی تھی اور بتایا تھا کہ وہ اپنے آجر کے بیٹے سے ڈرتی ہےپولیس رپورٹس اور فلپائنی ملازمہ کے اہل خانہ سے حاصل ہونے والی معلومات کی وجہ سے 17 سالہ سفاک قاتل تک پہنچ گئی جس کے گھر وہ کام کیا کرتی تھی –

زیادتی اور قتل کی اس ہولناک واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے فلپائن نے کویت کے لیے ملازمین کے بھرتی کے دفاتر کو بلیک لسٹ کردیا اور فلپائنیوں کو ملازمت کے لیے کویت جانے سے روک دیا۔

گذشتہ ہفتے فلپائنی حکومت نے کہا تھا کہ وہ خلیجی ملک میں فلپائنی کارکنوں کی عصمت ریزی اور ان سے بدسلوکی کے واقعات کا جائزہ لے گی اوراس طرزِعمل کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گی۔

16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک

فلپائن میں تارکین وطن مزدوروں کی وزارت نے کویت کے لیے بھرتی کے دفاتر کو بلیک لسٹ کردیا اور فلپائنی کارکنوں کو کویت میں کام کے لیے بھیجنے سے روک دیا گیا ہے۔

بہیمانہ قتل کے بعد سے صرف چار روز میں 114 فلپائنی گھریلو ملازمائیں اپنے آبائی وطن لوٹ چکی ہیں جب کہ 400 سے زیادہ فلپائنی باشندوں نے ہنگامی مرکز میں پناہ لی ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت کویت میں 2 لاکھ 68 ہزار فلپائنی ملازمت کی غرض سے مقیم ہیں اور ان میں زیادہ تر گھروں میں امور خانہ داری کا کام کرنے والی ملازمائیں ہیں فلپائن کی آبادی ساڑھے 11 کروڑ ہے جن میں سے 10 فی صد غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے بیرونی ممالک میں مقیم ہیں۔

Shares: