لاہور: آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث 170 ملزمان کی فہرست تیار کر لی گئی ہے۔
باغی ٹی وی: آئی جی پنجاب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جڑانوالہ واقعے میں 160 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ ویڈیوز، جیو فینسنگ، ایجنسیوں کی رپورٹ اور نادرا ریکارڈ کی مدد سے ملزمان کی شناخت کر رہے ہیں، متاثرہ گھروں کی بحالی تک خواتین اے ایس پیز جڑانوالہ میں ڈیوٹی دیں گی، خواتین پولیس افسران مسیحی خواتین اور بچیوں کی سکیورٹی اور احساس تحفظ کو یقینی بنائیں گی ملزمان کے خلاف توہینِ مذہب کی دفعات 295 بی اور 295 سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان نے ایک درجن سے زائد گرجا گھروں اور کئی مکانات کو آگ لگا دی تھی۔
سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر گرفتار
دوسری جانب سانحہ جڑانوالہ میں جلائے گئے گرجا گھروں کی بحالی کا کام جاری ہے اور گرجا گھروں میں آج سروسز بھی ہوں گی ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملہ آوروں نے 21 گرجا گھر جلائے اور 92 گھر تباہ کیے، جلاو گھیراؤ سے متاثرہ خاندانوں کی گھروں کو واپسی ہے۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور نامزد چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سانحہ میں متاثر مکانات اورگرجا گھروں کی صورتحال کا جائزہ لیاجسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ کے متاثرین سے بھی ملاقات کی جب کہ اس موقع پر ان کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری گرفتار
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی کمشنر پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعےکو 3 دن گزرگئے لیکن متاثرہ گلیاں صاف نہیں کی گئیں نامزد چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر کو کرسچین کالونی کی گلیاں فوری صاف کرانے کی بھی ہدایات دیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دانش اسکول میں متاثرین سے ملاقات کی جس کے بعد وہ روانہ ہوگئے۔